خواجہ آصف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
احتساب عدالت کا خواجہ آصف سے فیملی اور وکلا کو ملاقات کرانے اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم
احتساب عدالت نے خواجہ آصف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ کے رہنماخواجہ آصف کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔
نیب پراسکیوٹر عاصم ممتاز نے خواجہ آصف کے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں تفتیش کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آمدنی سے زائد اثاثے؛ نیب نے خواجہ آصف کو گرفتار کرلیا
خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے مجھ سے راولپنڈی میں تفتیش ہوئی، وہاں مجھ سے کچھ نہ ملا تو اب لاہور بھجوا دیا ہے۔
جج جواد الحسن نے ریمارکس دیے کہ جب شہباز شریف یہاں تقریر کرتے تھے تو دل کرتا تھا کہ قومی اسمبلی کا اسپیکر بن جاؤں، یہ پہلا ریمانڈ ہے اس لیے نیب کی استدعا منظور کر لیتے ہیں۔
عدالت نے خواجہ آصف سے فیملی اور وکلا کو ملاقات کرانے اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت نے خواجہ آصف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے 14 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری گرفتاری کے پیچھے عمران خان ہیں۔
نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ کے رہنماخواجہ آصف کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔
نیب پراسکیوٹر عاصم ممتاز نے خواجہ آصف کے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں تفتیش کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آمدنی سے زائد اثاثے؛ نیب نے خواجہ آصف کو گرفتار کرلیا
خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے مجھ سے راولپنڈی میں تفتیش ہوئی، وہاں مجھ سے کچھ نہ ملا تو اب لاہور بھجوا دیا ہے۔
جج جواد الحسن نے ریمارکس دیے کہ جب شہباز شریف یہاں تقریر کرتے تھے تو دل کرتا تھا کہ قومی اسمبلی کا اسپیکر بن جاؤں، یہ پہلا ریمانڈ ہے اس لیے نیب کی استدعا منظور کر لیتے ہیں۔
عدالت نے خواجہ آصف سے فیملی اور وکلا کو ملاقات کرانے اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت نے خواجہ آصف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے 14 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری گرفتاری کے پیچھے عمران خان ہیں۔