اعصاب شکن مقابلے میں پاکستان سُرخرو سیریز بھی جیت لی
میچ ٹائی ہونے کے بعد سپر اوور کی آخری گیند پر 12کا ہدف حاصل کیا
پاکستان نے اعصاب شکن مقابلے میں دوسرا ٹوئنٹی 20 سپر اوور میں جیت کر سیریز بھی 2-0 سے اپنے نام کرلی۔
میچ ٹائی ہونے کے بعد فیصلہ کن اوور میں گرین شرٹس نے 12 رنز کا ہدف آخری گیند پر حاصل کیا، قبل ازیں152 کے اسکور کا تعاقب کرتے ہوئے آسٹریلوی ٹیم 151 رنز تک محدود رہی،کپتان جارج بیلی نے 30 ویں سالگرہ کے دن 42 رنز بنائے،واٹسن 33 اور وارنر 31 رنز کے ساتھ نمایاں رہے،میزبان ٹیم کو عبدالرزاق سے آخری اوور کرانا مہنگا پڑ گیا،انھیں چھکا لگا کر کمنز نے اسکور برابر کیا تاہم آخری گیند پر وکٹ گنوا دی،اس سے پہلے پاکستان نے4 وکٹ پر151رنز بنائے،کپتان محمد حفیظ اور ناصر جمشید نے 45،45 رنز اسکور کیے اوردوسری وکٹ کیلیے اسکور میں 76کا اضافہ کیا۔
کامران اکمل نے برق رفتار43 رنزکی اننگز کھیلی، مہمان ٹیم کی فیلڈنگ کا مجموعی معیار ناقص رہا اور 3 کیچز ڈراپ کیے، البتہ ڈینیئل کرسٹیان نے ناصر کا ناقابل یقین کیچ بھی تھاما۔ تفصیلات کے مطابق دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں وارنر اور واٹسن نے آسٹریلیا کو 40 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا، وارنر نے حفیظ کے پہلے اوور میں ایک چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 14 رنز بٹورے، عمر گل کو بھی اپنے ابتدائی اوور میں13 رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی، سعید اجمل نے آتے ہی اس شراکت کو توڑا اور اپنی چوتھی گیند پر وارنر (31) کی بیلز اڑا دیں۔
اس موقع پر حفیظ بولنگ کیلیے واپس آئے مگر ہسی کے چھکے نے مزید مہنگا بنا دیا اور وہ 2 اوورز میں 23 رنز دے بیٹھے، واٹسن نے بھی ہاتھ کھولتے ہوئے رضا حسن کی گیند کو پوری قوت سے بائونڈری کے پار پھینک دیا، پھر انھوں نے سہیل کے اوور میں 15 رنز بٹور لیے، ایسے میں سعید ایک بار پھر اپنی ٹیم کے کام آئے اور سوئپ کرنے کیلیے کوشاں واٹسن (33) کو ایل بی ڈبلیو کر دیا،آسٹریلیا کی دوسری وکٹ 79 پر گری، کیمرون وائٹ کی اننگز5 تک محدود رہی، انھیں بیک ورڈ پوائنٹ سے ڈائریکٹ تھرو پر عمر اکمل نے نشانہ بنایا،14 ویں اوور کی چوتھی گیند پر بیلی نے رضا کو چھکا لگا کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی، اسی اوور کی آخری بال پر سعید اجمل کی مس فیلڈنگ سے چوکا ہوا یوں13 رنز بن گئے۔
مائیک ہسی 23 رنز بنا کر لانگ آن پر شعیب ملک کا کیچ بنے، وکٹ عمرگل کو ملی، ڈیوڈ ہسی صرف 1 رن بنا کر سہیل تنویر کی گیند پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے، کینگروز کو 3 اوورز میں فتح کیلیے 31 رنز درکار تھے، سعید کی ابتدائی 5 گیندیں تو خیریت سے گذر گئیں تاہم بیلی نے آخری بال پر چھکا لگا کر فتح کی امیدیں برقرار رکھیں، اب 2 اوورز میں 21 رنز رہ گئے، عمرگل کی دوسری اور تیسری گیندوں کو بیلی نے بائونڈری کی سیر کرائی،اگلی بال پر عمر گل ان کا ریٹرن کیچ نہ تھام پائے تاہم اس کے بعد متبادل پلیئر یاسر عرفات کے ڈائریکٹ تھرو نے ویڈ (6) کو رن آئوٹ کر دیا،مہمان سائیڈ اور فتح کے درمیان آخری اوور میں 10 رنز کا فاصلہ تھا، عبدالرزاق نے پہلی ہی گیند پر بیلی (42) کو یاسر عرفات کا کیچ بنوا دیا، اگلی تین بالز پر سنگلز بنے، اب دو گیندوں پر7 رنز رہ گئے۔
ایسے میں کمنز نے چھکا لگا کر اسکور برابر اور شائقین کو خاموش کر دیا تاہم آخری گیند پر وہ عمران نذیر کا کیچ بن گئے یوں میچ ٹائی ہو گیا،کمنز نے 7 رنز بنائے،کرسٹیان 2 پر ناٹ آئوٹ رہے، عبدالرزاق اور سعید اجمل نے 2،2 وکٹیں لیں۔ سپر اوور میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے11 رنز بنائے، پاکستان کے عمر اکمل اور عبدالرزاق نے ایک، ایک چوکا لگا کر آخری گیند پر ٹیم کو فتح دلادی۔ قبل ازیں پاکستان نے گذشتہ میچ کی فاتح الیون برقرار رکھی البتہ کینگروز نے گلین میسکویل، زیویئر ڈوہرٹی اور بین ہلفنہاس کو ڈراپ کر دیا، ان کی جگہ بریڈ ہوگ،ڈئینیل کرسٹیان اور ڈیبیوٹنٹ مچل اسٹارک نے سنبھالی، حفیظ ٹاس جیتنے کے بعد عمران نذیر کے ساتھ بیٹنگ کیلیے میدان میں اُتر آئے، انھوں نے کمنز کے ابتدائی اوور کی 3 گیندوں کو بائونڈری کی سیر کرا کے12 رنز بٹورے۔
اس دوران ایل بی ڈبلیو کی ایک زوردار اپیل امپائر شوزاب رضا کو متاثر نہ کر پائی،عمران نذیر اسٹارک کی پہلی وکٹ ثابت ہوئے پیسر نے جب ان کی وکٹیں اکھاڑ پھینکیں تو وہ کھاتہ بھی نہ کھول پائے تھے، کمنز کی پٹائی جاری رہی،اگلے اوور میں ناصر جمشید نے 2 چوکے لگا دیے اور11 رنز بن گئے،ناصر کو 13 کے انفرادی اسکور پر ایک موقع ملا جب مائیک ہسی نے ڈیپ ایکسٹرا کور پر آسان کیچ چھوڑ کر اپنے ہی بھائی ڈیوڈ کو وکٹ سے محروم کر دیا، ناصر نے 11 ویں اوور میں ہوگ کو لانگ آن پر چھکا رسید کر کے حفیظ کے ساتھ 53 بالز پر ففٹی شراکت مکمل کی،وہ45رنز بنا کر کمنز کا شکار بنے۔
کرسٹیان نے مڈ آف سے الٹے قدموں بھاگتے ہوئے خاصی دور ڈائیو لگا کر ایک ہاتھ سے ناقابل یقین کیچ تھاما، یوں دوسری وکٹ کیلیے 76 رنز کی پارٹنر شپ بھی اختتام کو پہنچی،کامران کو اننگز کے آغاز میں ہی چانس مل گیا جب اسٹارک اپنی ہی گیند پر مشکل کیچ قابو نہ کر سکے، دوسرے اینڈ پر موجود حفیظ کیلیے بھی45 کا ہندسہ بدقسمت ثابت ہوا اور وہ لانگ آن پر ڈیوڈ وارنر کا کیچ بن گئے، واٹسن وکٹ کے حصول پر مسرور دکھائی دیے کیونکہ اس سے اسٹارک کے گذشتہ اوور میں ان کے ڈراپ کیچ کا بھی ازالہ ہو گیا تھا، کامران نے اسی اوور میں چوکا لگا کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔
اس دوران کرسٹیان نے غیرمعمولی فیلڈنگ کا ایک اور نظارہ کرایا جب کامران کے شاٹ پر وہ ڈائیو لگا کر خود تو مڈ وکٹ بائونڈری سے باہر چلے گئے تاہم گیند کو ہاتھ سے پہلے ہی گرائونڈ کی جانب پھینک دیا،کامران نے اپنے بھائی عمر اکمل کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلیے46 رنز جوڑے، انھوں نے اس دوران کئی عمدہ اسٹروکس کھیلے، عمر13 رنز بنا کر کرسٹیان کی گیند پر وائٹ کے ہاتھوں جکڑے گئے، کامران نے 43 رنز ناٹ آئوٹ بنا کر مقررہ 20 اوورز میں ٹیم کا اسکور 4 پر151 تک پہنچایا، عبدالرزاق2 رنز پر آئوٹ ہوئے بغیر پویلین واپس آئے۔
میچ ٹائی ہونے کے بعد فیصلہ کن اوور میں گرین شرٹس نے 12 رنز کا ہدف آخری گیند پر حاصل کیا، قبل ازیں152 کے اسکور کا تعاقب کرتے ہوئے آسٹریلوی ٹیم 151 رنز تک محدود رہی،کپتان جارج بیلی نے 30 ویں سالگرہ کے دن 42 رنز بنائے،واٹسن 33 اور وارنر 31 رنز کے ساتھ نمایاں رہے،میزبان ٹیم کو عبدالرزاق سے آخری اوور کرانا مہنگا پڑ گیا،انھیں چھکا لگا کر کمنز نے اسکور برابر کیا تاہم آخری گیند پر وکٹ گنوا دی،اس سے پہلے پاکستان نے4 وکٹ پر151رنز بنائے،کپتان محمد حفیظ اور ناصر جمشید نے 45،45 رنز اسکور کیے اوردوسری وکٹ کیلیے اسکور میں 76کا اضافہ کیا۔
کامران اکمل نے برق رفتار43 رنزکی اننگز کھیلی، مہمان ٹیم کی فیلڈنگ کا مجموعی معیار ناقص رہا اور 3 کیچز ڈراپ کیے، البتہ ڈینیئل کرسٹیان نے ناصر کا ناقابل یقین کیچ بھی تھاما۔ تفصیلات کے مطابق دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں وارنر اور واٹسن نے آسٹریلیا کو 40 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا، وارنر نے حفیظ کے پہلے اوور میں ایک چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 14 رنز بٹورے، عمر گل کو بھی اپنے ابتدائی اوور میں13 رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی، سعید اجمل نے آتے ہی اس شراکت کو توڑا اور اپنی چوتھی گیند پر وارنر (31) کی بیلز اڑا دیں۔
اس موقع پر حفیظ بولنگ کیلیے واپس آئے مگر ہسی کے چھکے نے مزید مہنگا بنا دیا اور وہ 2 اوورز میں 23 رنز دے بیٹھے، واٹسن نے بھی ہاتھ کھولتے ہوئے رضا حسن کی گیند کو پوری قوت سے بائونڈری کے پار پھینک دیا، پھر انھوں نے سہیل کے اوور میں 15 رنز بٹور لیے، ایسے میں سعید ایک بار پھر اپنی ٹیم کے کام آئے اور سوئپ کرنے کیلیے کوشاں واٹسن (33) کو ایل بی ڈبلیو کر دیا،آسٹریلیا کی دوسری وکٹ 79 پر گری، کیمرون وائٹ کی اننگز5 تک محدود رہی، انھیں بیک ورڈ پوائنٹ سے ڈائریکٹ تھرو پر عمر اکمل نے نشانہ بنایا،14 ویں اوور کی چوتھی گیند پر بیلی نے رضا کو چھکا لگا کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی، اسی اوور کی آخری بال پر سعید اجمل کی مس فیلڈنگ سے چوکا ہوا یوں13 رنز بن گئے۔
مائیک ہسی 23 رنز بنا کر لانگ آن پر شعیب ملک کا کیچ بنے، وکٹ عمرگل کو ملی، ڈیوڈ ہسی صرف 1 رن بنا کر سہیل تنویر کی گیند پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے، کینگروز کو 3 اوورز میں فتح کیلیے 31 رنز درکار تھے، سعید کی ابتدائی 5 گیندیں تو خیریت سے گذر گئیں تاہم بیلی نے آخری بال پر چھکا لگا کر فتح کی امیدیں برقرار رکھیں، اب 2 اوورز میں 21 رنز رہ گئے، عمرگل کی دوسری اور تیسری گیندوں کو بیلی نے بائونڈری کی سیر کرائی،اگلی بال پر عمر گل ان کا ریٹرن کیچ نہ تھام پائے تاہم اس کے بعد متبادل پلیئر یاسر عرفات کے ڈائریکٹ تھرو نے ویڈ (6) کو رن آئوٹ کر دیا،مہمان سائیڈ اور فتح کے درمیان آخری اوور میں 10 رنز کا فاصلہ تھا، عبدالرزاق نے پہلی ہی گیند پر بیلی (42) کو یاسر عرفات کا کیچ بنوا دیا، اگلی تین بالز پر سنگلز بنے، اب دو گیندوں پر7 رنز رہ گئے۔
ایسے میں کمنز نے چھکا لگا کر اسکور برابر اور شائقین کو خاموش کر دیا تاہم آخری گیند پر وہ عمران نذیر کا کیچ بن گئے یوں میچ ٹائی ہو گیا،کمنز نے 7 رنز بنائے،کرسٹیان 2 پر ناٹ آئوٹ رہے، عبدالرزاق اور سعید اجمل نے 2،2 وکٹیں لیں۔ سپر اوور میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے11 رنز بنائے، پاکستان کے عمر اکمل اور عبدالرزاق نے ایک، ایک چوکا لگا کر آخری گیند پر ٹیم کو فتح دلادی۔ قبل ازیں پاکستان نے گذشتہ میچ کی فاتح الیون برقرار رکھی البتہ کینگروز نے گلین میسکویل، زیویئر ڈوہرٹی اور بین ہلفنہاس کو ڈراپ کر دیا، ان کی جگہ بریڈ ہوگ،ڈئینیل کرسٹیان اور ڈیبیوٹنٹ مچل اسٹارک نے سنبھالی، حفیظ ٹاس جیتنے کے بعد عمران نذیر کے ساتھ بیٹنگ کیلیے میدان میں اُتر آئے، انھوں نے کمنز کے ابتدائی اوور کی 3 گیندوں کو بائونڈری کی سیر کرا کے12 رنز بٹورے۔
اس دوران ایل بی ڈبلیو کی ایک زوردار اپیل امپائر شوزاب رضا کو متاثر نہ کر پائی،عمران نذیر اسٹارک کی پہلی وکٹ ثابت ہوئے پیسر نے جب ان کی وکٹیں اکھاڑ پھینکیں تو وہ کھاتہ بھی نہ کھول پائے تھے، کمنز کی پٹائی جاری رہی،اگلے اوور میں ناصر جمشید نے 2 چوکے لگا دیے اور11 رنز بن گئے،ناصر کو 13 کے انفرادی اسکور پر ایک موقع ملا جب مائیک ہسی نے ڈیپ ایکسٹرا کور پر آسان کیچ چھوڑ کر اپنے ہی بھائی ڈیوڈ کو وکٹ سے محروم کر دیا، ناصر نے 11 ویں اوور میں ہوگ کو لانگ آن پر چھکا رسید کر کے حفیظ کے ساتھ 53 بالز پر ففٹی شراکت مکمل کی،وہ45رنز بنا کر کمنز کا شکار بنے۔
کرسٹیان نے مڈ آف سے الٹے قدموں بھاگتے ہوئے خاصی دور ڈائیو لگا کر ایک ہاتھ سے ناقابل یقین کیچ تھاما، یوں دوسری وکٹ کیلیے 76 رنز کی پارٹنر شپ بھی اختتام کو پہنچی،کامران کو اننگز کے آغاز میں ہی چانس مل گیا جب اسٹارک اپنی ہی گیند پر مشکل کیچ قابو نہ کر سکے، دوسرے اینڈ پر موجود حفیظ کیلیے بھی45 کا ہندسہ بدقسمت ثابت ہوا اور وہ لانگ آن پر ڈیوڈ وارنر کا کیچ بن گئے، واٹسن وکٹ کے حصول پر مسرور دکھائی دیے کیونکہ اس سے اسٹارک کے گذشتہ اوور میں ان کے ڈراپ کیچ کا بھی ازالہ ہو گیا تھا، کامران نے اسی اوور میں چوکا لگا کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔
اس دوران کرسٹیان نے غیرمعمولی فیلڈنگ کا ایک اور نظارہ کرایا جب کامران کے شاٹ پر وہ ڈائیو لگا کر خود تو مڈ وکٹ بائونڈری سے باہر چلے گئے تاہم گیند کو ہاتھ سے پہلے ہی گرائونڈ کی جانب پھینک دیا،کامران نے اپنے بھائی عمر اکمل کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلیے46 رنز جوڑے، انھوں نے اس دوران کئی عمدہ اسٹروکس کھیلے، عمر13 رنز بنا کر کرسٹیان کی گیند پر وائٹ کے ہاتھوں جکڑے گئے، کامران نے 43 رنز ناٹ آئوٹ بنا کر مقررہ 20 اوورز میں ٹیم کا اسکور 4 پر151 تک پہنچایا، عبدالرزاق2 رنز پر آئوٹ ہوئے بغیر پویلین واپس آئے۔