دنیا بھر میں ادھیڑ عمر کے لوگ ہیرو آتے ہیں سوائے پاکستان کے عدنان صدیقی
’میرے پاس تم ہو‘ جیسا ڈراما 10 سالوں میں ایک بار آتا ہے، عدنان صدیقی
اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں میری جیسی ادھیڑ عمر کے لوگ ہیرو آتے ہیں سوائے اِدھر (پاکستان) کے۔
عدنان صدیقی نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے میگا ہٹ سیریل ''میرے پاس تم ہو''سمیت فلموں میں اداکاری کرنے کے حوالے سے کئی باتیں کیں۔ ترک ڈرامے ''ارطغرل غازی''سے قبل اداکار ہمایوں سعید، عدنان صدیقی اور عائزہ خان کے ڈرامے ''میرے پاس تم ہو''نے پاکستان میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دئیے تھے۔
اس ڈرامے کے ڈائیلاگز جتنے ہٹ ہوئے اتنے ہی اس کے کردار دانش، مہوش اور شہوار نے مقبولیت حاصل کی۔ ڈرامے میں عدنان صدیقی نے شہوار کا منفی کردار ادا کیا تھا۔ انٹرویو کے دوران عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ ''میرے پاس تم ہو'' جیسا ڈراما کوئی 10 سال میں آتا ہے۔ کچھ سال قبل ''ہم سفر'' آیا تھااس کے بھی آٹھ، دس سال بعد تو یہ ڈراما آیا ہوگا۔
عدنان صدیقی پاکستان ٹی وی کا جانا پہچانا نام ہیں اور کئی ڈراموں میں یاد گار پرفارمنس دے چکے ہیں۔ تاہم وہ پاکستانی فلموں میں نظر نہیں آتے۔ اس حوالے سے عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ انہیں خود سمجھ نہیں آتا کہ انہیں فلم کی پیشکش ہی نہیں کی جاتی۔ عدنان صدیقی نے مذاقاً کہا ''کیا میرے والدین پہلے غریب تھے اس لیے مجھے فلم میں نہیں لیتے؟ کیا وجہ ہے مجھے خود سمجھ نہیں آتا۔''
عدنان صدیقی نے فلموں میں ہیرو آنے سے متعلق کہا اب ان کی ''ہیرو جتنی عمر بھی نہیں رہی اور ہر کوئی ہمایوں بھی نہیں ہوسکتا۔ دنیا بھر میں میری جیسی ادھیڑ عمر کے لوگ ہی ہیرو آتے ہیں سوائے اِدھر کے۔ اب جو عوام کو پسند ہو۔''
عدنان صدیقی فلم ''دم مستم'' پروڈیوس کررہے ہیں اس فلم میں عمران اشرف اور امر خان مرکزی کرداروں میں نظر آئیں گے۔ اپنی فلم میں کام کرنے کے حوالے سے عدنان صدیقی نے کہا کہ وہ اس فلم کی کہانی میں فٹ ہی نہیں ہوتےتھے کیونکہ وہ کہانی نوجوان لڑکے اور لڑکی کی تھی۔ اور پھر ان کی پنجابی بھی بالکل اچھی نہیں۔
واضح رہے کہ عدنان صدیقی بالی ووڈ فلم ''موم''اور ہالی ووڈ فلم''اے مائٹی ہارٹ'' میں سری دیوی اور انجلینا جولی کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔
عدنان صدیقی نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے میگا ہٹ سیریل ''میرے پاس تم ہو''سمیت فلموں میں اداکاری کرنے کے حوالے سے کئی باتیں کیں۔ ترک ڈرامے ''ارطغرل غازی''سے قبل اداکار ہمایوں سعید، عدنان صدیقی اور عائزہ خان کے ڈرامے ''میرے پاس تم ہو''نے پاکستان میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دئیے تھے۔
اس ڈرامے کے ڈائیلاگز جتنے ہٹ ہوئے اتنے ہی اس کے کردار دانش، مہوش اور شہوار نے مقبولیت حاصل کی۔ ڈرامے میں عدنان صدیقی نے شہوار کا منفی کردار ادا کیا تھا۔ انٹرویو کے دوران عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ ''میرے پاس تم ہو'' جیسا ڈراما کوئی 10 سال میں آتا ہے۔ کچھ سال قبل ''ہم سفر'' آیا تھااس کے بھی آٹھ، دس سال بعد تو یہ ڈراما آیا ہوگا۔
عدنان صدیقی پاکستان ٹی وی کا جانا پہچانا نام ہیں اور کئی ڈراموں میں یاد گار پرفارمنس دے چکے ہیں۔ تاہم وہ پاکستانی فلموں میں نظر نہیں آتے۔ اس حوالے سے عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ انہیں خود سمجھ نہیں آتا کہ انہیں فلم کی پیشکش ہی نہیں کی جاتی۔ عدنان صدیقی نے مذاقاً کہا ''کیا میرے والدین پہلے غریب تھے اس لیے مجھے فلم میں نہیں لیتے؟ کیا وجہ ہے مجھے خود سمجھ نہیں آتا۔''
عدنان صدیقی نے فلموں میں ہیرو آنے سے متعلق کہا اب ان کی ''ہیرو جتنی عمر بھی نہیں رہی اور ہر کوئی ہمایوں بھی نہیں ہوسکتا۔ دنیا بھر میں میری جیسی ادھیڑ عمر کے لوگ ہی ہیرو آتے ہیں سوائے اِدھر کے۔ اب جو عوام کو پسند ہو۔''
عدنان صدیقی فلم ''دم مستم'' پروڈیوس کررہے ہیں اس فلم میں عمران اشرف اور امر خان مرکزی کرداروں میں نظر آئیں گے۔ اپنی فلم میں کام کرنے کے حوالے سے عدنان صدیقی نے کہا کہ وہ اس فلم کی کہانی میں فٹ ہی نہیں ہوتےتھے کیونکہ وہ کہانی نوجوان لڑکے اور لڑکی کی تھی۔ اور پھر ان کی پنجابی بھی بالکل اچھی نہیں۔
واضح رہے کہ عدنان صدیقی بالی ووڈ فلم ''موم''اور ہالی ووڈ فلم''اے مائٹی ہارٹ'' میں سری دیوی اور انجلینا جولی کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔