حکومت انا کا مسئلہ نہ بنائے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات میں پہل کرے چوہدری شجاعت

ڈھائی سال پہلے ہی گزر چکے ہیں ایک سال اور گزرا تو پھر اس گالی گلوچ کے نتائج سامنے آئیں گے، سابق وزیراعظم

ڈھائی سال پہلے ہی گزر چکے ہیں ایک سال اور گزرا تو پھر اس گالی گلوچ کے نتائج سامنے آئیں گے، چوہدری شجاعت(فوٹو، فائل)

حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما، سابق وزیر اعظم اور بزرگ سیاست دان چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ملک کے مفاد میں اکٹھا ہونا چاہیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چوہدری شجاعت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو لوگوں نے اپنے ووٹوں سے منتخب کر کے اسمبلی میں بھیجا ہے۔حکومت اور اپوزیشن کو یہ سمجھنا چاہئے کہ ہم نے ملک اور عوام کے مفاد میں کام کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کی تمام تجاویز کا جواب بیان بازی سے نہ دے بلکہ سنجیدگی سے ان پر غور کرے۔حکومت ہو یا اپوزیشن وہ ان لوگوں کے مشوروں میں نہ پڑیں جن کی سوچ کے پیچھے ملکی مفاد سے زیادہ ذاتی مفاد ہو۔


چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومتی نمائندے ہر بات کو اپنی انا کا مسئلہ نہ بنائیں بلکہ آگے بڑھ کر معاملات سلجھانے میں پہل کریں۔معاملات کو اس نہج پر پہنچانے کی بجائے رسمی یا غیر رسمی کسی بھی طریقے سے بات چیت کی طرف جانا چاہیے۔ملکی حالات اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جتنے پہلے کبھی نہیں تھے۔ڈھائی سال پہلے ہی گزر چکے ہیں ایک سال اور گزرا تو پھر اس گالی گلوچ کے نتائج سامنے آئیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: تحریک انصاف کا اپنی ناراض اتحادی ایم کیو ایم سے رابطہ

انہوں نے کہا کہ کریڈٹ کے چکر میں نہ پڑیں کیونکہ کریڈٹ کی دوڑ میں اسمبلیوں میں بعض ارکان ایسی ایسی باتیں کر جاتے ہیں جو کسی کیلئے قابل قبول نہیں ہوتیں۔ ہم تو اتحادی ہیں لیکن مشہور ہے کہ ہم ہدایت کی بات بھی کرتے ہیں تو اس کو مخالفت کا نام دے دیا جاتا ہے۔
Load Next Story