اسمبلیوں سے استعفوں کا فیصلہ لانگ مارچ کے بعد ہوگا رانا ثنا اللہ
لانگ مارچ کے راولپنڈی یا اسلام آباد میں پڑاوَ سے متعلق فیصلہ قیادت کرے گی،راناثنا اللہ
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفوں کا فیصلہ لانگ مارچ کے بعد ہوگا۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک سے عوامی دباؤ میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ گزشتہ روز پی ڈی ایم کے اجلاس میں کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ استعفے لانگ مارچ سے پہلے دینے چاہئیں، اس حوالے سے پیپلز پارٹی نے حالات کے مطابق موقف دیا۔ ہم استعفے دیں گے اور اسمبلیوں کو تحلیل کیا جائے گا، یکم فروری کو لانگ مارچ کا فیصلہ ہو گا، اسی میں پڑاؤ کا فیصلہ ہو گا، فیصلہ کن لانگ مارچ کے بعد استعفوں کا فیصلہ ہو گا، سب کو پتا ہے راولپنڈی میں پڑاؤ ہوا تو کہاں ہو گا۔
(ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نیب اب تک میرا ایک روپے کا بھی کوئی خفیہ اکاؤنٹ نہیں نکال سکا، عدلیہ کو اپنا کردار مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، عدلیہ کو ایسے معاملات میں انتقام اور ظلم کو روکنا چاہیے، انتقامی کارروائیوں کے سامنے عدلیہ کو دیوار بننا چاہیے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اپوزیشن سے ٹکرانے کے علاوہ حکومت کہیں نہیں چل رہی، وزیراعظم کے ترجمانوں کی فوج روز دفاع کے لئے بیٹھی ہوتی ہے، وزیر اعظم کی حرکات دیکھیں روز ترجمانوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں، گھبرایا ہوا شخص کبھی کہتا ہے کہ میں گھبرایا ہوا ہوں۔
سی سی پی او لاہور کی تبدیلی پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کی تبدیلی سے پولیس سے متعلق منفی تاثر قائم ہوا ہے، میں سی سی پی او لاہورعمر شیخ سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں اور نئے سی سی پی او سے کہتا ہوں قانون اور انصاف کے مطابق کام کریں۔ وہ ان لوگوں کے ملازم بننے کے بجائے فرض ادا کریں۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک سے عوامی دباؤ میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ گزشتہ روز پی ڈی ایم کے اجلاس میں کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ استعفے لانگ مارچ سے پہلے دینے چاہئیں، اس حوالے سے پیپلز پارٹی نے حالات کے مطابق موقف دیا۔ ہم استعفے دیں گے اور اسمبلیوں کو تحلیل کیا جائے گا، یکم فروری کو لانگ مارچ کا فیصلہ ہو گا، اسی میں پڑاؤ کا فیصلہ ہو گا، فیصلہ کن لانگ مارچ کے بعد استعفوں کا فیصلہ ہو گا، سب کو پتا ہے راولپنڈی میں پڑاؤ ہوا تو کہاں ہو گا۔
(ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نیب اب تک میرا ایک روپے کا بھی کوئی خفیہ اکاؤنٹ نہیں نکال سکا، عدلیہ کو اپنا کردار مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، عدلیہ کو ایسے معاملات میں انتقام اور ظلم کو روکنا چاہیے، انتقامی کارروائیوں کے سامنے عدلیہ کو دیوار بننا چاہیے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اپوزیشن سے ٹکرانے کے علاوہ حکومت کہیں نہیں چل رہی، وزیراعظم کے ترجمانوں کی فوج روز دفاع کے لئے بیٹھی ہوتی ہے، وزیر اعظم کی حرکات دیکھیں روز ترجمانوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں، گھبرایا ہوا شخص کبھی کہتا ہے کہ میں گھبرایا ہوا ہوں۔
سی سی پی او لاہور کی تبدیلی پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کی تبدیلی سے پولیس سے متعلق منفی تاثر قائم ہوا ہے، میں سی سی پی او لاہورعمر شیخ سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں اور نئے سی سی پی او سے کہتا ہوں قانون اور انصاف کے مطابق کام کریں۔ وہ ان لوگوں کے ملازم بننے کے بجائے فرض ادا کریں۔