امریکا میں پاکستانی ڈاکٹر نے مریضوں کے 6 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کے بل معاف کر دیے
ڈاکٹر عمر عتیق نے امریکی ریاست آرکنساس میں کینسر سنٹر بنایا تھا جہاں یہ تمام مریض زیر علاج رہے ہیں۔
امریکا میں ایک پاکستانی ڈاکٹر نے اپنے مریضوں کو کرسمس کا تحفہ دیتے ہوئے ان کے 6 لاکھ ڈالر سے زائد کے بل معاف کر دیے۔
ڈاکٹر عمر عتیق کا تعلق پاکستان سے ہے اور وہ یونیورسٹی آف آرکنساس میں میڈیسن کے پروفیسر ہونے کے علاوہ امریکی کالج آف فزیشن کے بورڈ آف گورنرز کی سربراہی بھی کرتے ہیں۔
امریکی میگزین نیوز ویک کے مطابق ڈاکٹر عمر عتیق نے 200 کینسر مریضوں کے 6 لاکھ 50 ہزار ڈالر کے بل معاف کر دیے ہیں۔ڈاکٹر عمر عتیق نے امریکی ریاست آرکنساس میں کینسر سنٹر بنایا تھا جہاں یہ تمام مریض زیر علاج رہے ہیں۔انھوں نے کرسمس کے موقع پر اپنے کینسر کے مریضوں کو مبارکباد کا پیغام بھیجتے ہوئے لکھا کہ ان کے علاج کے بقایا جات ادا کر دیے گئے ہیں۔
انھوں نے اپنے مریضوں کو لکھے گئے پیغام میں مزید کہا کہ آرکنساس کینسر کلینک کو آپ کی خدمت کرنے پر فخر ہے۔ کلینک نے مریضوں کے بقایات جات معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈاکٹر عمر عتیق کا تعلق پاکستان سے ہے اور وہ یونیورسٹی آف آرکنساس میں میڈیسن کے پروفیسر ہونے کے علاوہ امریکی کالج آف فزیشن کے بورڈ آف گورنرز کی سربراہی بھی کرتے ہیں۔
امریکی میگزین نیوز ویک کے مطابق ڈاکٹر عمر عتیق نے 200 کینسر مریضوں کے 6 لاکھ 50 ہزار ڈالر کے بل معاف کر دیے ہیں۔ڈاکٹر عمر عتیق نے امریکی ریاست آرکنساس میں کینسر سنٹر بنایا تھا جہاں یہ تمام مریض زیر علاج رہے ہیں۔انھوں نے کرسمس کے موقع پر اپنے کینسر کے مریضوں کو مبارکباد کا پیغام بھیجتے ہوئے لکھا کہ ان کے علاج کے بقایا جات ادا کر دیے گئے ہیں۔
انھوں نے اپنے مریضوں کو لکھے گئے پیغام میں مزید کہا کہ آرکنساس کینسر کلینک کو آپ کی خدمت کرنے پر فخر ہے۔ کلینک نے مریضوں کے بقایات جات معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔