نیب نے 2018 سے 2020 تک اربوں روپے قومی خزانے میں جمع کرائے رپورٹ جاری
نیب نے قیام سے اب تک 714 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، جاوید اقبال
نیب نے سال 2018 سے 2020 تک کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔
نیب کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 2018 سے 2020 کے دوران نیب کو مجموعی طور پر ایک لاکھ 54 ہزار 697 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے نیب راولپنڈی کو 21 ہزار 71 ، نیب لاہور کو 29 ہزار 242، نیب خیبرپختونخوا کو 12 ہزار 627 ، نیب بلوچستان کو 2500 ، نیب سکھر کو 75ہزار 944، نیب ملتان کو 13ہزار 313 شکایات موصول ہوئیں۔
اس حوالے سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے، نیب کرپشن کے خاتمے لوٹی اور رقم کی واپسی کے لیے بنایا گیا، پاکستان واحد ملک ہے جہاں چین نے کرپشن کے خاتمے کا ایم او یو دستخط کیا، اور نیب سارک ممالک کے انسدادد بد عنوانی فورم کا ناصرف چیئرمین بلکہ رول ماڈل ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے قیام سے اب تک 714 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، دیگر اینٹی کرپشن اداروں کے مقابلے میں کرپشن کی شرح مجموعی طور پر 68.8 فیصد ہے۔
نیب کی رپورٹ کے مطابق نیب راولپنڈی نے 2020 تک 196 اب روپے برآمد کئے، اور سب سے زیادہ 93 ارب روپے 2019 میں برآمد کئے، جب کہ نیب راولپنڈی کی اس وصولی میں جعلی اکاوٴنٹس اسکینڈل کے 23 ارب بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی نیب کا سال 2020 میں وصولی کا مجموعی حجم 80 ارب تک پہنچا، اور نیب کراچی نے 2018 میں8874 ملین، 2019 میں 2329 ملین برآمد کئے۔ اسی طرح نیب لاہور کی جانب سے سال 2020 میں 29 ارب برآمد کئے گئے، جب کہ نیب لاہور نے 2018 میں 9631 ملین اور 2019 میں 33 ارب برآمد کئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیب بلوچستان نے 2018 میں 1054، 2019 میں 71 اور 2020 میں 71 ملین برآمد کئے۔ نیب خیبر پختونخواہ نے 2018 میں 356، 2019 میں 244 ملین اور سال 2020 کے دوران 131ملین برآمد کئے۔
نیب کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق نیب ملتان نے 2018 میں 1220 ملین ،2019 میں 2384 ملین اور 2020 میں 499 ملین برآمد کئے۔ جب کہ نیب سکھر نے 2018 میں 748 ملین ، 2019 میں ساڑھے آٹھ ارب اور 2020 میں 16 ارب سے زائد برآمد کئے۔
نیب کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 2018 سے 2020 کے دوران نیب کو مجموعی طور پر ایک لاکھ 54 ہزار 697 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے نیب راولپنڈی کو 21 ہزار 71 ، نیب لاہور کو 29 ہزار 242، نیب خیبرپختونخوا کو 12 ہزار 627 ، نیب بلوچستان کو 2500 ، نیب سکھر کو 75ہزار 944، نیب ملتان کو 13ہزار 313 شکایات موصول ہوئیں۔
اس حوالے سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے، نیب کرپشن کے خاتمے لوٹی اور رقم کی واپسی کے لیے بنایا گیا، پاکستان واحد ملک ہے جہاں چین نے کرپشن کے خاتمے کا ایم او یو دستخط کیا، اور نیب سارک ممالک کے انسدادد بد عنوانی فورم کا ناصرف چیئرمین بلکہ رول ماڈل ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے قیام سے اب تک 714 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، دیگر اینٹی کرپشن اداروں کے مقابلے میں کرپشن کی شرح مجموعی طور پر 68.8 فیصد ہے۔
نیب کی رپورٹ کے مطابق نیب راولپنڈی نے 2020 تک 196 اب روپے برآمد کئے، اور سب سے زیادہ 93 ارب روپے 2019 میں برآمد کئے، جب کہ نیب راولپنڈی کی اس وصولی میں جعلی اکاوٴنٹس اسکینڈل کے 23 ارب بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی نیب کا سال 2020 میں وصولی کا مجموعی حجم 80 ارب تک پہنچا، اور نیب کراچی نے 2018 میں8874 ملین، 2019 میں 2329 ملین برآمد کئے۔ اسی طرح نیب لاہور کی جانب سے سال 2020 میں 29 ارب برآمد کئے گئے، جب کہ نیب لاہور نے 2018 میں 9631 ملین اور 2019 میں 33 ارب برآمد کئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیب بلوچستان نے 2018 میں 1054، 2019 میں 71 اور 2020 میں 71 ملین برآمد کئے۔ نیب خیبر پختونخواہ نے 2018 میں 356، 2019 میں 244 ملین اور سال 2020 کے دوران 131ملین برآمد کئے۔
نیب کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق نیب ملتان نے 2018 میں 1220 ملین ،2019 میں 2384 ملین اور 2020 میں 499 ملین برآمد کئے۔ جب کہ نیب سکھر نے 2018 میں 748 ملین ، 2019 میں ساڑھے آٹھ ارب اور 2020 میں 16 ارب سے زائد برآمد کئے۔