اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ منتخب حکومت کا ساتھ دیا ہے شاہ محمود قریشی
اپوزیشن بلوچستان پر ساتھ دے نہ کہ جلسے کرتی پھرے، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ منتخب حکومت کا ساتھ دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ روز بہاولپور میں پی ڈی ایم کے شو میں پاور کہیں نہیں تھی،شرکاء کی اکثریت طلباء کی تھی،جنوبی پنجاب میں کبھی فنڈز کی منصفانہ تقسیم نہیں ہوئی،وہاں کے عوام کے حقوق ان کے ادوار میں سلب ہوئے،جنوبی پنجاب کو محروم کس نے رکھا،پنجاب میں حکومت کس کی تھی؟، موجودہ حکومت نے اختیارات جنوبی پنجاب میں منتقل کیے ہیں، اب جنوبی پنجاب کے فنڈز کسی اور جگہ منتقل نہیں ہو سکیں گے۔
اداروں کی حمایت کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ منتخب حکومت کا ساتھ دیا ہے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ کو ریاست کے مفادات کو محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا واقعہ دردناک اور افسوسناک ہے، بے گناہ اور معصوم لوگوں کو شہید کیا گیا اس کی مذمت کرتا ہوں، بھارت ہماری سرحدوں پر چڑھائی کیے ہوئے ہے، وہ دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے، بھارت چاہتا ہے سی پیک میں رکاوٹ ڈالے، بھارت ایسے واقعات کراتا ہے تاکہ لوگوں میں مایوسی پھیلے، ڈس انفو لیب نے بھارت کے اصلی چہرے کو بے نقاب کیا ہے۔ اپوزیشن بلوچستان پر ساتھ دے نہ کہ جلسے کرتی پھرے، بھارتی بیانیے کی ہاں میں ہاں ملائیں گے تو اس سے دشمن کو تقویت ملے گی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارتی مظالم کو موثر انداز میں اجاگر کیا ہے۔ مسئلہ کشمیر کو مسلسل اٹھا رہے ہیں اور یہ ہمارا فرض ہے، حق خود ارادیت کی تحریک کامیاب ہو گی، آسیہ اندرابی سمیت بہت سے رہنماؤں کو جھوٹے کیسز میں پکڑا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے قید رہنماؤں کو رہائی ملنی چاہیے، آسیہ اندرابی کی زندگی خطرے میں ہے،انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی خواتین میں جوش و ولولہ پیدا کیا، ۔ دنیا دیکھ رہی ہے بھارت نے ہندوتوا نظریے کو اپنا لیا ہے، بھارت میں اقلیتیں خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں، بھارت میں کسان سراپا احتجاج ہیں، عالمی میڈیا پہلے سے زیادہ بھارتی پالیسیوں پر تنقید کر رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ روز بہاولپور میں پی ڈی ایم کے شو میں پاور کہیں نہیں تھی،شرکاء کی اکثریت طلباء کی تھی،جنوبی پنجاب میں کبھی فنڈز کی منصفانہ تقسیم نہیں ہوئی،وہاں کے عوام کے حقوق ان کے ادوار میں سلب ہوئے،جنوبی پنجاب کو محروم کس نے رکھا،پنجاب میں حکومت کس کی تھی؟، موجودہ حکومت نے اختیارات جنوبی پنجاب میں منتقل کیے ہیں، اب جنوبی پنجاب کے فنڈز کسی اور جگہ منتقل نہیں ہو سکیں گے۔
اداروں کی حمایت کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ منتخب حکومت کا ساتھ دیا ہے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ کو ریاست کے مفادات کو محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا واقعہ دردناک اور افسوسناک ہے، بے گناہ اور معصوم لوگوں کو شہید کیا گیا اس کی مذمت کرتا ہوں، بھارت ہماری سرحدوں پر چڑھائی کیے ہوئے ہے، وہ دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے، بھارت چاہتا ہے سی پیک میں رکاوٹ ڈالے، بھارت ایسے واقعات کراتا ہے تاکہ لوگوں میں مایوسی پھیلے، ڈس انفو لیب نے بھارت کے اصلی چہرے کو بے نقاب کیا ہے۔ اپوزیشن بلوچستان پر ساتھ دے نہ کہ جلسے کرتی پھرے، بھارتی بیانیے کی ہاں میں ہاں ملائیں گے تو اس سے دشمن کو تقویت ملے گی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارتی مظالم کو موثر انداز میں اجاگر کیا ہے۔ مسئلہ کشمیر کو مسلسل اٹھا رہے ہیں اور یہ ہمارا فرض ہے، حق خود ارادیت کی تحریک کامیاب ہو گی، آسیہ اندرابی سمیت بہت سے رہنماؤں کو جھوٹے کیسز میں پکڑا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے قید رہنماؤں کو رہائی ملنی چاہیے، آسیہ اندرابی کی زندگی خطرے میں ہے،انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی خواتین میں جوش و ولولہ پیدا کیا، ۔ دنیا دیکھ رہی ہے بھارت نے ہندوتوا نظریے کو اپنا لیا ہے، بھارت میں اقلیتیں خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں، بھارت میں کسان سراپا احتجاج ہیں، عالمی میڈیا پہلے سے زیادہ بھارتی پالیسیوں پر تنقید کر رہا ہے۔