برطانیہ اور ساؤتھ افریقا سے پاکستانیوں کو وطن واپسی کی اجازت
قلیل مدتی و ورک پرمٹ ویزا، نائیکوپ، پی او سی کے حامل پاکستانی سمیت غیرملکی سفارتکاروں و اہلخانہ کو بھی واپسی کی اجازت
پاکستان نے برطانیہ اور ساؤتھ افریقا سے واپس آنے والے مسافروں کے لیے نیا ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے پاکستانیوں کو وطن واپسی کی مشروط اجازت دے دی۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق برطانیہ اور افریقا سے آنے والے مسافروں کے لیے سفری پابندیوں میں 31 جنوری تک توسیع کردی گئی ہے تاہم سول ایوی ایشن نے برطانیہ اور افریقا میں موجود پاکستانیوں کو وطن واپسی کی مشروط اجازت دے دی، مسافروں کو 5 جنوری سے پاکستان آنے کی اجازت ہوگی۔
دہری شہریت کے حامل مسافروں کو بھی سفر کی اجازت دے دی گئی ہے، برطانیہ میں مقیم قلیل مدتی ویزا والے پاکستانی مسافر بھی وطن واپس آ سکیں گے۔ ورک پرمٹ ویزے پر کام کرنے تمام پاکستانی پاسپورٹ کے حامل شہری اور سفارت کار بھی پابندی سے مستثنی ہوں گے۔
نائیکوپ اور پی او سی کارڈ ہولڈرز بھی پاکستان کا سفر کرسکیں گے۔ برطانیہ سے آنے والے مسافروں کو سفر سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی کروانا ہوگا اور ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر ہی سفر کرسکیں گے۔
پاکستان پہنچنے پر ڈس انفیکشن کے فوری بعد مسافر کے ٹیسٹ لیے جائیں گیے۔ رپورٹ منفی آنے کی صورت میں مسافروں کو پانچ دن قرنطینہ میں گزارنا ہوں گے۔
برطانیہ اور افریقا کے سفارت کاروں اور ان کی فیملیز کو پاکستان سفر کرنے کی خصوصی اجازت دی گئی۔ سفارت کاروں کو بھی سفر سے 72 گھنٹے قبل کوروونا ٹیسٹ لازمی ہو گا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق پاکستان پہنچنے پر سفارت کاروں اور ان کی فیملیز کا دوبارہ ٹیسٹ کیے جائیں گیے۔ سفارت کاروں کو ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی جانب مقرر کردہ ہدایت کے مطابق قرنطینہ کرنا ہوگا۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق برطانیہ اور افریقا سے آنے والے مسافروں کے لیے سفری پابندیوں میں 31 جنوری تک توسیع کردی گئی ہے تاہم سول ایوی ایشن نے برطانیہ اور افریقا میں موجود پاکستانیوں کو وطن واپسی کی مشروط اجازت دے دی، مسافروں کو 5 جنوری سے پاکستان آنے کی اجازت ہوگی۔
دہری شہریت کے حامل مسافروں کو بھی سفر کی اجازت دے دی گئی ہے، برطانیہ میں مقیم قلیل مدتی ویزا والے پاکستانی مسافر بھی وطن واپس آ سکیں گے۔ ورک پرمٹ ویزے پر کام کرنے تمام پاکستانی پاسپورٹ کے حامل شہری اور سفارت کار بھی پابندی سے مستثنی ہوں گے۔
نائیکوپ اور پی او سی کارڈ ہولڈرز بھی پاکستان کا سفر کرسکیں گے۔ برطانیہ سے آنے والے مسافروں کو سفر سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی کروانا ہوگا اور ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر ہی سفر کرسکیں گے۔
پاکستان پہنچنے پر ڈس انفیکشن کے فوری بعد مسافر کے ٹیسٹ لیے جائیں گیے۔ رپورٹ منفی آنے کی صورت میں مسافروں کو پانچ دن قرنطینہ میں گزارنا ہوں گے۔
برطانیہ اور افریقا کے سفارت کاروں اور ان کی فیملیز کو پاکستان سفر کرنے کی خصوصی اجازت دی گئی۔ سفارت کاروں کو بھی سفر سے 72 گھنٹے قبل کوروونا ٹیسٹ لازمی ہو گا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق پاکستان پہنچنے پر سفارت کاروں اور ان کی فیملیز کا دوبارہ ٹیسٹ کیے جائیں گیے۔ سفارت کاروں کو ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی جانب مقرر کردہ ہدایت کے مطابق قرنطینہ کرنا ہوگا۔