دسمبر2020 تجارتی خسارہ مزید 32 فیصد بڑھ گیا
2.35 ارب ڈالربرآمدات کے مقابلے میں درآمدات کاحجم تقریباً 5ارب ڈالر ریکارڈ
حکومت کی طرف سے ماہ دسمبر2020ء کے دوران برآمدات میں اضافہ کے اعلانات کے باوجود پاکستان کا تجارتی خسارہ مزید 32 فیصد بڑھ گیا۔
ماہ دسمبرکے دوران 2.35 ارب ڈالر کی ملکی برآمدات کے مقابلے میں درآمدات تقریباً دوگنا رہیں جو پانچ ارب ڈالر تھیں۔یوں تجارتی خسارہ 2.7 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں651 ملین ڈالر زیادہ ہے۔
ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق تجارتی خسارے میں 32 فیصد اضافے نے ملکی برآمدات میں ہونے والے معمولی اضافے پر پانی پھیردیا ہے۔
جولائی اور دسمبرکی ششماہی کے دوران مجموعی برآمدات کا حجم گزشتہ سال کے 11.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں5 فیصد اضافے یا 574 ملین ڈالر بڑھ کر 12.1 ارب ڈالر رہا ۔پاکستانی ماہانہ برآمدات گزشتہ کافی عرصہ سے 2 ارب ڈالر تک رہی ہیں۔
پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے ملکی کرنسی کی قدر میں 39 فیصد کمی کے باوجود ان میں کوئی خاص اضافہ دیکھنے میں نہیں آرہا۔چند سال قبل بھی پاکستانی برآمدات2.3 ارب ڈالر تک پہنچی تھیں لیکن اس کے بعد پھر 2 ارب ڈالر سے نیچے آگئیں۔
ماہ دسمبرکے دوران 2.35 ارب ڈالر کی ملکی برآمدات کے مقابلے میں درآمدات تقریباً دوگنا رہیں جو پانچ ارب ڈالر تھیں۔یوں تجارتی خسارہ 2.7 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں651 ملین ڈالر زیادہ ہے۔
ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق تجارتی خسارے میں 32 فیصد اضافے نے ملکی برآمدات میں ہونے والے معمولی اضافے پر پانی پھیردیا ہے۔
جولائی اور دسمبرکی ششماہی کے دوران مجموعی برآمدات کا حجم گزشتہ سال کے 11.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں5 فیصد اضافے یا 574 ملین ڈالر بڑھ کر 12.1 ارب ڈالر رہا ۔پاکستانی ماہانہ برآمدات گزشتہ کافی عرصہ سے 2 ارب ڈالر تک رہی ہیں۔
پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے ملکی کرنسی کی قدر میں 39 فیصد کمی کے باوجود ان میں کوئی خاص اضافہ دیکھنے میں نہیں آرہا۔چند سال قبل بھی پاکستانی برآمدات2.3 ارب ڈالر تک پہنچی تھیں لیکن اس کے بعد پھر 2 ارب ڈالر سے نیچے آگئیں۔