قطر سے سفارتی تعلقات بحال نہیں ہوئے متحدہ عرب امارات
قطر کے ساتھ امریکی ثالثی میں صرف تجارتی اور سفری تعلقات بحال کیے ہیں، متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ قطر سے صرف تجارتی اور فضائی رابطے بحال ہوئے ہیں مگر سفارتی تعلقات تاحال تعطل کا شکار ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ امریکا کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں قطر کے ساتھ صرف سفری اور تجارتی رابطے بحال ہوئے ہیں تاہم سفارتی تعلقات اب بھی منقطع ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ قطر کے ساتھ سفارتی رابطوں کی بحالی میں ابھی مزید وقت درکار ہو گا جس کے لیے پیشرفت جاری ہے تاہم خدشات اور تحفطات کی دوری تک یہ ممکن نہیں۔
یہ خبر پڑھیں : سعودیہ اوراس کے اتحادیوں کا قطرسے تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق
دو روز قبل سعودی عرب میں ہونے والی جی سی سی سربراہ اجلاس میں قطر نے بھی شرکت کی تھی اور ولی عہد محمد بن سلمان نے قطر کے ساتھ روابط کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے عائد پابندیاں جلد ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب نے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا
واضح رہے کہ 2017 میں سعودی عرب سمیت 6 عرب ممالک نے قطر پر دہشت گردی میں سہولت کاری کا الزام عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے اور کئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ امریکا کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں قطر کے ساتھ صرف سفری اور تجارتی رابطے بحال ہوئے ہیں تاہم سفارتی تعلقات اب بھی منقطع ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ قطر کے ساتھ سفارتی رابطوں کی بحالی میں ابھی مزید وقت درکار ہو گا جس کے لیے پیشرفت جاری ہے تاہم خدشات اور تحفطات کی دوری تک یہ ممکن نہیں۔
یہ خبر پڑھیں : سعودیہ اوراس کے اتحادیوں کا قطرسے تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق
دو روز قبل سعودی عرب میں ہونے والی جی سی سی سربراہ اجلاس میں قطر نے بھی شرکت کی تھی اور ولی عہد محمد بن سلمان نے قطر کے ساتھ روابط کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے عائد پابندیاں جلد ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب نے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا
واضح رہے کہ 2017 میں سعودی عرب سمیت 6 عرب ممالک نے قطر پر دہشت گردی میں سہولت کاری کا الزام عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے اور کئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں۔