پاکستان اسٹاک ایکس چینج ایک ہفتے میں حصص کی مالیت میں 178 ارب سے زائد کا اضافہ
مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 83 کھرب 11 ارب 32 کروڑ 5 لاکھ 25 ہزار 166 روپے ہوگیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران زبردست تیزی کے نتیجے میں حصص کی مالیت ایک کھرب 78 ارب 40 کروڑ 60 لاکھ 11 ہزار روپے 586 روپے بڑھ گئی۔
ملک کے سیاسی افق پر کشیدگی اور بلوچستان مچھ میں دھشت گردی کے واقعے کے بعد ہزارہ برادری کے دھرنوں کے باوجود گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں زبردست تیزی رہی۔ سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کی جانب سے نئے سال کی ترجیحات کے مطابق سرمایہ کاری، کنسٹرکشن، آئی پی پیز کی اچھی اطلاعات نے مارکیٹ میں مثبت اثرات مرتب کیے۔ حکومت کی جانب سے 150 درآمدی خام مال پر 2 فیصد ایڈیشنل ڈیوٹی ختم ہونے سے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا ہوا جب کہ وزیراعظم کی جانب سے کنسٹرکشن کے پیکیج میں توسیع سے سیمنٹ اسٹیل سیکٹر کے حصص دلچسپی کاباعث بنے۔ خام تیل کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمت اور ایل این جی کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچنے سے مارکیٹ پر اثرات مرتب ہوئے اسی وجہ سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں ای اینڈ پی اور بینکوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھیں۔
گزشتہ ہفتے کے 5 روزہ ہفتہ وار کاروبار کے 4 سیشنز میں تیزی اور صرف ایک سیشن میں مندی ہوئی۔ ہفتےوار کاروبار میں تیزی کے تسلسل کے باعث انڈیکس کی 45500 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی۔ مجموعی طورپر تیزی کے باعث حصص کی مالیت ایک کھرب 78 ارب 40 کروڑ 60 لاکھ 11ہزار روپے 586 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 83 کھرب 11 ارب 32 کروڑ 5 لاکھ 25 ہزار 166 روپے ہوگیا۔ ہفتے وار کاروبار میں 100 انڈیکس 1219.54 پوائنٹس بڑھ کر 4554.34 پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای 30 انڈیکس 539.76 پوائنٹس بڑھ کر 19123.77 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کے ایم آئی 30 انڈیکس 1535.29 پوائنٹس بڑھ کر 72454.84 پوائنٹس پر بند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 444.73 پوائنٹس بڑھ کر 22098.46 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ملک کے سیاسی افق پر کشیدگی اور بلوچستان مچھ میں دھشت گردی کے واقعے کے بعد ہزارہ برادری کے دھرنوں کے باوجود گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں زبردست تیزی رہی۔ سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کی جانب سے نئے سال کی ترجیحات کے مطابق سرمایہ کاری، کنسٹرکشن، آئی پی پیز کی اچھی اطلاعات نے مارکیٹ میں مثبت اثرات مرتب کیے۔ حکومت کی جانب سے 150 درآمدی خام مال پر 2 فیصد ایڈیشنل ڈیوٹی ختم ہونے سے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا ہوا جب کہ وزیراعظم کی جانب سے کنسٹرکشن کے پیکیج میں توسیع سے سیمنٹ اسٹیل سیکٹر کے حصص دلچسپی کاباعث بنے۔ خام تیل کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمت اور ایل این جی کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچنے سے مارکیٹ پر اثرات مرتب ہوئے اسی وجہ سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں ای اینڈ پی اور بینکوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھیں۔
گزشتہ ہفتے کے 5 روزہ ہفتہ وار کاروبار کے 4 سیشنز میں تیزی اور صرف ایک سیشن میں مندی ہوئی۔ ہفتےوار کاروبار میں تیزی کے تسلسل کے باعث انڈیکس کی 45500 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی۔ مجموعی طورپر تیزی کے باعث حصص کی مالیت ایک کھرب 78 ارب 40 کروڑ 60 لاکھ 11ہزار روپے 586 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 83 کھرب 11 ارب 32 کروڑ 5 لاکھ 25 ہزار 166 روپے ہوگیا۔ ہفتے وار کاروبار میں 100 انڈیکس 1219.54 پوائنٹس بڑھ کر 4554.34 پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای 30 انڈیکس 539.76 پوائنٹس بڑھ کر 19123.77 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کے ایم آئی 30 انڈیکس 1535.29 پوائنٹس بڑھ کر 72454.84 پوائنٹس پر بند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 444.73 پوائنٹس بڑھ کر 22098.46 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔