کانگریس عمارت پر حملہ ٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے

ٹرمپ کے حامیوں کے کانگریس کی عمارت پر حملے کے بعد نومنتخب حکومت نے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے

ٹوئٹر نے بھی صدر ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل بنیادوں پر بند کردیا، فوٹو : فائل

کانگریس کی عمارت پر اپنے حامیوں کے حملے کی وجہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے جہاں ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مستقل بنیادوں پر بند کردیا گیا وہیں ایوان نمائندگان پیر کے روز مواخذے کی قرار داد لا رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مستقل بنیادوں پر بند کردیا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ کا موقف ہے کہ ایسا امريکی دارالحکومت ميں حاليہ ہنگامہ آرائی کے بعد کسی نئے واقعے سے بچنے کے ليے کیا گيا۔

جمعرات کے روز سماجی رابطے کی دو ویب سائٹس ٹوئٹر اور فيس بک نے ٹرمپ کے اکاؤنٹس کو تشدد پر اکسانے والی پوسٹوں کی وجہ سے عبوری طور پر معطل کردیا تھا تاہم اب ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : جوڈیشری کمیٹی نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری دیدی

صدارت سنبھالنے کے بعد سے اپنے تمام اہم سرکاری اور سیاسی امور کا اعلان ٹوئٹر پر کرنے والے امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندی کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُن کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہیں تاہم وہ جلد ٹوئٹر کی طرز کا کوئی دوسرا پلیٹ فارم ڈھونڈ لیں گے۔


یہ پڑھیں : ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، 4 افراد ہلاک

صدر ٹرمپ کی سماجی رابطے پر زباں بندی کے بعد ایک اور نئی مشکل سر اُٹھائے کھڑی ہے، امریکی ايوان نمائندگان ميں ڈيموکريٹس کے ارکان آئندہ نے پير کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی تحريک لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک ناکام، تمام الزامات سے بری

مواخذے کی قرار داد میں صدارتی انتخابات کے نتائج کو بروقت تسلیم نہ کرکے تشدد کو ہوا دینے اور نتائج میں تبدیلی کے لیے جارجیا کے الیکشن افسر کو ٹیلی فون کرنے جیسا غیر آئینی اقدام کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے خلاف 2019 میں پہلے ہی مواخذے کی تحریک لائی جاچکی ہے جس میں اختیار سے تجاوز کرنے اور اُس وقت کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کے خلاف کارروائی پر زور دینا شامل ہے تاہم اس وقت اپوزیشن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Load Next Story