بلدیاتی ایکٹ ترامیم کالعدم قراردینا انصاف کی فتح ہےاپوزیشن

ہمارے موقف کی تائید ہوگئی، امتیاز شیخ،عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، عرفان مروت

پیپلزپارٹی کی حکومت قانون بنانے کے وقت اپنے سیاسی عزائم کو نہیں بلکہ سندھ کے عوام کے مفادات کوسامنے رکھ کر فیصلے کرے ۔ فوٹو فائل

سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم اور حلقہ بندیاں کالعدم قرار دیے جانے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو قانون اور انصاف کی فتح قراردیا ہے۔

فنکشنل لیگ کے پارلیمانی لیڈر امتیازشیخ نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سے ہمارے موقف کی تائید ہوگئی ہے۔ن لیگ کے پارلیمانی لیڈرعرفان اللہ مروت نے بھی عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے ۔امتیازاحمدشیخ نے مزیدکہاکہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی ایکٹ میں خودساختہ ترامیم کرکے مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی سازش کی کی گئی تھی ۔فنکشنل لیگ سندھ کے سیکریٹری اطلاعات جام مدد علی نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر سندھ کے عوام کو مبارک باد پیش کی ہے اور کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت قانون بنانے کے وقت اپنے سیاسی عزائم کو نہیں بلکہ سندھ کے عوام کے مفادات کوسامنے رکھ کر فیصلے کرے ۔




عرفان اللہ مروت نے مزید کہاکہ بیوروکریسی کی مدد سے بنائی جانے والی جانبدار حلقہ بندیوں کوسندھ ہائی کورٹ کی جانب سے کالعدم قرار دینااحسن اقدام ہے ۔لوکل آرڈیننس میں بار بار ترامیم کا مقصداپنے مرضی کے نتائج حاصل کرنا تھا،ہم عدالت کے شکرگزار ہیں کہ عدالت میں خودساختہ فیصلے کو کالعدم قراردیا ہے۔ جمعیت علما پاکستان کے رہنما صدیق راٹھور کے مطابق کراچی کی آبادی آخری مردم شماری کے بعد سو فیصد سے بھی زائد بڑھ چکی ہے۔ جانبدارانہ حلقہ بندیوں سے شفاف انتخابات ممکن نہیں تھے۔ درخواست گزار مرید علی شاہ کا کہنا تھا کہ عدالت نے ترمیم کے ذریعے کراچی میں حلقہ کے تعین کیلیے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کو بھی غیر قانونی قرار دیدیا ہے۔ سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کیخلاف قانونی جنگ تو جیت لی ہے۔ مگر فیصلے سے حکومت کو انتخابات کے انعقاد کیلیے مزید تاخیر کا یقینی موقع حاصل ہوگیا ہے۔
Load Next Story