ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن اور خراجِ تحسین کے حقدار ہیں وزیر اعظم
ایسے اقدامات کا بھی اضافہ کیا جائے جس سے ٹیکس دہندگان کی پزیرائی کی جائے، وزیر اعظم کی ہدایت
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں جو خراجِ تحسین کے حقدار ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی سربراہی میں ٹیکس اصلاحات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وفاقی وزرا شبلی فراز اور حماد اظہر، وزیر اعظم کے معاونین خصوصی عشرت حسین، وقار مسعود اور چیئرمین ایف بی آر شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال 6 ماہ کی مدت میں ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والی رقم 2205 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔ ٹیکس کے نظام میں متعدد اہم اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، ٹیکس وصولی کے نظام کو خودکار بنایا جارہا ہے اور ٹیکس دہندگان کو ٹیکس دینے پر مراعات اور سہولیات دی جارہی ہیں، نئے ڈیجیٹل نظام کو اس قدر خودکار بنا دیا گیا ہے کہ اس میں شفافیت کا عنصر نمایاں اور کرپشن و ٹیکس چوری کو کم کیا جا سکے گا۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے ٹیکس فارم کو چھوٹا اور آسان کرکے 5 سے صرف 1 صفحے پر مشتمل بنایا گیا ہے جس میں 200 اینٹریوں کو کم کرکے صرف 24 تک محدود کر دیا گیا ہے، پوائنٹ آف سیل سسٹم کے ذریعے کمپنی کا براہِ راست تعلق ایف بی آر کے سسٹم سے قائم ہوچکا ہے۔
وزیرِاعظم نے معاشی ٹیم اور مجموعی طور نظام میں اصلاحات لانے والے حکام کو سراہا، انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں جو خراجِ تحسین کے حقدار ہیں، نظام میں ایسے اقدامات کا بھی اضافہ کیا جائے جس سے ٹیکس دہندگان کی پزیرائی کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی سربراہی میں ٹیکس اصلاحات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وفاقی وزرا شبلی فراز اور حماد اظہر، وزیر اعظم کے معاونین خصوصی عشرت حسین، وقار مسعود اور چیئرمین ایف بی آر شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال 6 ماہ کی مدت میں ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والی رقم 2205 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔ ٹیکس کے نظام میں متعدد اہم اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، ٹیکس وصولی کے نظام کو خودکار بنایا جارہا ہے اور ٹیکس دہندگان کو ٹیکس دینے پر مراعات اور سہولیات دی جارہی ہیں، نئے ڈیجیٹل نظام کو اس قدر خودکار بنا دیا گیا ہے کہ اس میں شفافیت کا عنصر نمایاں اور کرپشن و ٹیکس چوری کو کم کیا جا سکے گا۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے ٹیکس فارم کو چھوٹا اور آسان کرکے 5 سے صرف 1 صفحے پر مشتمل بنایا گیا ہے جس میں 200 اینٹریوں کو کم کرکے صرف 24 تک محدود کر دیا گیا ہے، پوائنٹ آف سیل سسٹم کے ذریعے کمپنی کا براہِ راست تعلق ایف بی آر کے سسٹم سے قائم ہوچکا ہے۔
وزیرِاعظم نے معاشی ٹیم اور مجموعی طور نظام میں اصلاحات لانے والے حکام کو سراہا، انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں جو خراجِ تحسین کے حقدار ہیں، نظام میں ایسے اقدامات کا بھی اضافہ کیا جائے جس سے ٹیکس دہندگان کی پزیرائی کی جائے۔