صدرممنون کی تصاویرپر 15لاکھ روپے خرچ کرنیکی تردید
صدرکے پورٹریٹ پر 15 لاکھ روپے کاخرچہ ہماری بھی فہم و فراست سے باہر ہے،حکام ایوانِ صدر
صدر مملکت کی پریس سیکریٹری صبا محسن نے ایوان صدر کیطرف سے صدرممنون حسین کے پورٹریٹ پربھاری رقم خرچ کرنیکی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اورمن گھڑت قرار دیا ہے اورکہا ہیکہ ایوان صدرکی جانب سے ایسی کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔
پریس سیکریٹری نے اس سلسلہ میں خودسے منسوب خبروں کی تردیدکرتے ہوئے انھیں افسوسناک اور پیشہ وارانہ اقدارکیخلاف قراردیا۔اس سلسلے میں جب ایوان صدرکے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہاکہ صدرکے پورٹریٹ پر 15 لاکھ روپے کاخرچہ ہماری بھی فہم و فراست سے باہر ہے۔مختلف سفارتخانوںکیطرف سے سربراہ مملکت کی تصویرکی ڈیمانڈجاری تھی لیکن صدرکی تصویر وزارت اطلاعات کے فوٹوگرافرز سے تیارکرائی جاتی ہیں۔ ایوان صدرکی جانب سے لاہورکے فوٹوگرافرکو15 لاکھ کی ادائیگی نہیں کی گئی۔
وفاقی وزارت اطلاعات کاموقف ہے کہ صدرکے پورٹریٹ سے ان کاکوئی تعلق نہیں۔ قبل ازیں نجی ٹی وی نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کفایت شعاری کے نام پر اخراجات میں 30فیصدکٹوتی کے باوجودصدر ممنون حسین کی ایوان صدرکے ہال اور لابیوں سمیت ویب سائٹ پرلگانے کیلیے سرکاری تصویر پر15لاکھ روپے خرچ کردیے گئے۔ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صدرکے اہلخانہ کے فوٹو البم کے ڈیڑھ لاکھ روپے کا بل بھی سرکاری خزانے میں ڈال دیاگیا۔فوٹوگرافر قمر پرویزکے مطابق صدر اور وزیراعظم کی سرکاری تصاویرپربہت زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے،25فیصدکام پرنٹ ہوتا ہے جبکہ 75فیصدکام ہاتھ سے کرنا پڑتا ہے۔
پریس سیکریٹری نے اس سلسلہ میں خودسے منسوب خبروں کی تردیدکرتے ہوئے انھیں افسوسناک اور پیشہ وارانہ اقدارکیخلاف قراردیا۔اس سلسلے میں جب ایوان صدرکے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہاکہ صدرکے پورٹریٹ پر 15 لاکھ روپے کاخرچہ ہماری بھی فہم و فراست سے باہر ہے۔مختلف سفارتخانوںکیطرف سے سربراہ مملکت کی تصویرکی ڈیمانڈجاری تھی لیکن صدرکی تصویر وزارت اطلاعات کے فوٹوگرافرز سے تیارکرائی جاتی ہیں۔ ایوان صدرکی جانب سے لاہورکے فوٹوگرافرکو15 لاکھ کی ادائیگی نہیں کی گئی۔
وفاقی وزارت اطلاعات کاموقف ہے کہ صدرکے پورٹریٹ سے ان کاکوئی تعلق نہیں۔ قبل ازیں نجی ٹی وی نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کفایت شعاری کے نام پر اخراجات میں 30فیصدکٹوتی کے باوجودصدر ممنون حسین کی ایوان صدرکے ہال اور لابیوں سمیت ویب سائٹ پرلگانے کیلیے سرکاری تصویر پر15لاکھ روپے خرچ کردیے گئے۔ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صدرکے اہلخانہ کے فوٹو البم کے ڈیڑھ لاکھ روپے کا بل بھی سرکاری خزانے میں ڈال دیاگیا۔فوٹوگرافر قمر پرویزکے مطابق صدر اور وزیراعظم کی سرکاری تصاویرپربہت زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے،25فیصدکام پرنٹ ہوتا ہے جبکہ 75فیصدکام ہاتھ سے کرنا پڑتا ہے۔