مشرف کا فوج ساتھ ہونیکا دعویٰ بے بنیاد ہےسابق عسکری قیادت
آئین کے آرٹیکل 6کی خلاف ورزی مشرف کا ذاتی اقدام تھا، فوج کا کوئی تعلق نہیں
سابق فوجیوں کی 2 تنظیموں پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی اور پاکستان ایکس سروس مین ایسوسی ایشن نے سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے غداری کے مقدمے میں ساری فوج کے ان کے ساتھ ہونے اورمقدمے سے فوج کے پریشان ہونے کا بیان مستردکردیا ہے اور کہا کہ ان کا دعوی بے بنیاد ہے ۔
پیرکواپنے ایک مشترکہ بیان میںان تنظیموںکے رہنمائوں جنرل رحمیدگل اورجنرل ر علی قلی خان نے کہاکہ فوج کا ملک میں ایمرجنسی کے نفاذسے کوئی تعلق نہیں تھا۔آئین کے آرٹیکل 6کی خلاف ورزی مشرف کا ذاتی اقدام تھااوروہ فوج کواپنا مددگاربتاکرانتہائی غیرذمے داری کا ثبوت دے رہے ہیں۔دونوں رہنمائوں نے کہا کہ مشرف قانون کااحترام کریں اور آزاد عدلیہ کی جانب سے کیس کا فیصلہ میرٹ پرہونے کا انتظارکریں۔ ایکس سروس مین سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری بریگیڈئر (ر) مسعود الحسن نے بتایا کہ مشرف کے حالیہ بیان میں مکمل تضاد پایا جاتا ہے انھیں سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ کیا کہنا ہے۔انھیں دوستوں نے پاکستان آنے سے منع کیا تھا لیکن وہ سمجھتے تھے کہ ان پرغداری کا مقدمہ نہیں بنے گا۔
انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف اپنی جان بچانے کی خاطر پوری فوج کو ملوث کر رہے ہیں جو بالکل غلط بات ہے، وہ مکمل طور پرنروس ہو چکے ہیں اور وہ لوگ جو انھیں سو بار وردی میں منتخب کرانے کے دعوے کرتے تھے آج منظر سے غائب ہوگئے ہیں۔ سابق عسکری ماہرین نے کہاکہ ایمرجنسی کانفاذاورججوں کی برخاستگی مشرف کے ذاتی فعل تھے۔ مشرف کی جانب سے یہ دعویٰ کہ تمام اقدامات اس وقت کی کابینہ نے کیے تھے اور ساتھ ہی فوج کوبیچ میں گھسیٹنا متضادبیانات ہیں۔
پیرکواپنے ایک مشترکہ بیان میںان تنظیموںکے رہنمائوں جنرل رحمیدگل اورجنرل ر علی قلی خان نے کہاکہ فوج کا ملک میں ایمرجنسی کے نفاذسے کوئی تعلق نہیں تھا۔آئین کے آرٹیکل 6کی خلاف ورزی مشرف کا ذاتی اقدام تھااوروہ فوج کواپنا مددگاربتاکرانتہائی غیرذمے داری کا ثبوت دے رہے ہیں۔دونوں رہنمائوں نے کہا کہ مشرف قانون کااحترام کریں اور آزاد عدلیہ کی جانب سے کیس کا فیصلہ میرٹ پرہونے کا انتظارکریں۔ ایکس سروس مین سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری بریگیڈئر (ر) مسعود الحسن نے بتایا کہ مشرف کے حالیہ بیان میں مکمل تضاد پایا جاتا ہے انھیں سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ کیا کہنا ہے۔انھیں دوستوں نے پاکستان آنے سے منع کیا تھا لیکن وہ سمجھتے تھے کہ ان پرغداری کا مقدمہ نہیں بنے گا۔
انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف اپنی جان بچانے کی خاطر پوری فوج کو ملوث کر رہے ہیں جو بالکل غلط بات ہے، وہ مکمل طور پرنروس ہو چکے ہیں اور وہ لوگ جو انھیں سو بار وردی میں منتخب کرانے کے دعوے کرتے تھے آج منظر سے غائب ہوگئے ہیں۔ سابق عسکری ماہرین نے کہاکہ ایمرجنسی کانفاذاورججوں کی برخاستگی مشرف کے ذاتی فعل تھے۔ مشرف کی جانب سے یہ دعویٰ کہ تمام اقدامات اس وقت کی کابینہ نے کیے تھے اور ساتھ ہی فوج کوبیچ میں گھسیٹنا متضادبیانات ہیں۔