لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر جے آئی ٹیز کے سربراہ طلب
سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر پولیس اور جے آئی ٹی حکام پر اظہار برہمی
سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر پولیس اور جے آئی ٹی حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے جے آئی ٹیز کے سربراہ کو رپورٹس کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی عدم بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پولیس اور جے آئی ٹی حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لاپتا افراد جے آئی ٹیز کے سربراہ کو طلب کرلیا اور رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے بتایا جائے لاپتا افرادکو اب تک کیوں بازیاب نہیں کرایا گیا؟ بد قسمتی سے جے آئی ٹی اجلاس بھی بے نتیجہ رہے۔
لاپتہ شخص کی اہلیہ نے بتایا کہ شوہر عادل چار سال سے لاپتا ہے، ہر جگہ تلاش کرچکی ہوں۔
عدالت نے حکام سے استفسار کیا عادل کتنے سال سے لاپتا ہے؟ اس کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ 6 جے آئی ٹیز ہوچکی ہیں مگر سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
عدالت نے پولیس اور دیگر حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس اور دیگر حکام سے 27 جنوری کو رپورٹس طلب کرلیں۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی عدم بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پولیس اور جے آئی ٹی حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لاپتا افراد جے آئی ٹیز کے سربراہ کو طلب کرلیا اور رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے بتایا جائے لاپتا افرادکو اب تک کیوں بازیاب نہیں کرایا گیا؟ بد قسمتی سے جے آئی ٹی اجلاس بھی بے نتیجہ رہے۔
لاپتہ شخص کی اہلیہ نے بتایا کہ شوہر عادل چار سال سے لاپتا ہے، ہر جگہ تلاش کرچکی ہوں۔
عدالت نے حکام سے استفسار کیا عادل کتنے سال سے لاپتا ہے؟ اس کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ 6 جے آئی ٹیز ہوچکی ہیں مگر سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
عدالت نے پولیس اور دیگر حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس اور دیگر حکام سے 27 جنوری کو رپورٹس طلب کرلیں۔