گوجرنوالہ اور دیگر شہروں میں چِڑوں کے نام پر جنگلی پرندے کھلانے کا انکشاف
چڑیا سے مشابہ مگر جسامت میں بڑا یہ پرندہ فصلوں سے کیڑے مکوڑے کھاتا ہے، محکمہ جنگلی حیات
پنجاب کے ضلعے گوجرانوالہ سمیت مختلف شہروں میں چڑوں کے نام پر جنگلی پرندے کھلائے جانے کا انکشاف ہواہےاور صوبائی محکمہ جنگلی حیات رحیم یارخان میں کارروائی کے دوران دوملزمان کو ہلاک شدہ سینکڑوں پرندوں سمیت گرفتاربھی کرلیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف رحیم یارخان زاہدعلی نے 'ایکسپریس' کوبتایاکہ ان کے عملے نے معمول کے گشت کےدوران ایک ملزم کو بیبلرپکڑے گرفتارکیاجس نے تفتیش کے دوران اپنے دوسرے ساتھی سے متعلق بتایا۔ ملزمان جن کے نام سفیان اور زاہد ہیں ان کے قبضے سے 200 سے زائد مردہ جنگل بیبلر بر آمد ہوئے۔
ملزمان نے بتایا کہ وہ 1200 سے زائد جنگل بیبلرسپلائی کرچکے ہیں۔ زاہدعلی کے مطابق ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے اوران ریسٹورنٹس کا بھی سراغ لگایا جائے گا جہاں یہ پرندے فروخت کیے جاتے تھے۔
جنگل بیبلرجسے عام زبان میں سیڑھ کہا جاتا ہے یہ چڑیا سے مشہابہ پرندہ ہے تاہم جسامت میں اس سے بڑاہوتا ہے۔ یہ پرندہ فصلوں سے کیڑے مکوڑے کھاتا ہے۔بعض علما کرام اسے حرام اورمکروہ کہتے ہیں جب کہ کچھ کے نزدیک یہ حلال ہے۔
جنگل بیبلرتحفظ وائلڈلائف ایکٹ کے مطابق تحفظ شدہ پرندوں کی فہرست میں توشامل نہیں ہے تاہم محکمے نے اسے تحفظ شدہ پرندوں کے شیڈول میں شامل کرنے کی سمری منظوری کے لئے بھیجی ہوئی ہے۔ بےتحاشاشکارکی وجہ سے اس کی نسل تیزی سے ختم ہورہی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف رحیم یارخان زاہدعلی نے 'ایکسپریس' کوبتایاکہ ان کے عملے نے معمول کے گشت کےدوران ایک ملزم کو بیبلرپکڑے گرفتارکیاجس نے تفتیش کے دوران اپنے دوسرے ساتھی سے متعلق بتایا۔ ملزمان جن کے نام سفیان اور زاہد ہیں ان کے قبضے سے 200 سے زائد مردہ جنگل بیبلر بر آمد ہوئے۔
ملزمان نے بتایا کہ وہ 1200 سے زائد جنگل بیبلرسپلائی کرچکے ہیں۔ زاہدعلی کے مطابق ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے اوران ریسٹورنٹس کا بھی سراغ لگایا جائے گا جہاں یہ پرندے فروخت کیے جاتے تھے۔
جنگل بیبلرجسے عام زبان میں سیڑھ کہا جاتا ہے یہ چڑیا سے مشہابہ پرندہ ہے تاہم جسامت میں اس سے بڑاہوتا ہے۔ یہ پرندہ فصلوں سے کیڑے مکوڑے کھاتا ہے۔بعض علما کرام اسے حرام اورمکروہ کہتے ہیں جب کہ کچھ کے نزدیک یہ حلال ہے۔
جنگل بیبلرتحفظ وائلڈلائف ایکٹ کے مطابق تحفظ شدہ پرندوں کی فہرست میں توشامل نہیں ہے تاہم محکمے نے اسے تحفظ شدہ پرندوں کے شیڈول میں شامل کرنے کی سمری منظوری کے لئے بھیجی ہوئی ہے۔ بےتحاشاشکارکی وجہ سے اس کی نسل تیزی سے ختم ہورہی ہے۔