نیوایئرنائٹکراچی میں ڈبل سواری اور ہوائی فائرنگ پر پابندی ساحل سمندر جانے والے راستے بند

کلفٹن، ڈیفنس، بوٹ بیسن، سلطان آباد، گزری اور اطراف کے علاقوں کی جانب جانے والے تمام راستے بند رہے

پولیس نے منچلوں کو شدید سردی میں نہلانے کے لئے خصوصی واٹر کینن کا بھی انتظام کررکھا تھا۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے نیوایئرنائٹ کے باعث شہر بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری، فائرنگ اور آتشبازی پر پابندی کے علاوہ چند ایک کو چھوڑ کر ساحل سمندر جانے والے راستوں کو بھی سیل کردیا جس سے ان علاقوں میں رہنے والے افراد بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔


محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق نیو ایئر نائٹ کے پیش نظر کراچی میں 31 دسمبر کو غروب آفتاب سے آئندہ 12 گھنٹوں کے لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگادی تاہم خواتین، 12 برس سے کم عمر بچے، معذور شہری اور صحافی اس پابندی سے مستثنٰی تھے۔ اس کے علاوہ بغیر سائلنسر کی موٹر سائیکل چلانے، ہوائی فائرنگ، اسلحہ لے کر چلنے اور آتش بازی پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔



دوسری جانب سندھ پولیس نے نیو ایئر نائٹ کے موقع پر شہر بھر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت ترین انتظامات کیے،پولیس حکام کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ نیو ایئر نائٹ کے موقع پر شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں، ون وہیلنگ اور بغیر سائلنسر موٹر سائیکل پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے، ہلڑ بازی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائےاس سلسلے میں پولیس نے منچلوں کو باز رکھنے کے لئے شدید سردی میں نہلانے کا بندوبست بھی کررکھا تھا اوراس کے لئے خصوصی واٹر کینن موجود تھیں۔ شارع فیصل ، عبداللہ ہارون روڈ ، ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈ ، مائی کلاچی روڈ ، کورنگی روڈ اور ایم ٹی خان روڈ پر گاڑیوں کی پارکنگ کو ممنوع قراردیا گیا۔ کورنگی روڈ پر اختر کالونی سگنل ، ایکسپریس وے اور کورنگی سے آنے والے ٹریفک کو خیابان اتحاد سے ساحل سمندر کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور ٹریفک کو کورنگی روڈ ، شارع فیصل ، ریجنٹ چوک ، کلب چوک ، تین تلوار چورنگی ، دو تلوار چورنگی اور دیگر راستوں کی جانب موڑدیا گیا تاکہ وہ اپنی منزل مقصود کو پہنچ سکیں۔ سب میرین چورنگی اور مائی کلاچی روڈ بھی عام ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا۔


امریکی قونصل خانے کے قریب کے پی ٹی پل سے بھی سڑک بند تھی تاہم بوٹ بیسن سے جناح برج پر گاڑیوں کو جانے کی اجازت تھی، بوٹ بیسن سے بلاول چورنگی جانے والی سڑک جبکہ بلاول چورنگی سے ہیلی پیڈ جانے والے راستے بھی مکمل طور پر بندررہے۔ماڑی پور روڈ سے مائی کلاچی روڈ پر آنے والے ہیوی ٹریفک کو بھی جناح پل سے حب ریور روڈ اور شارع پاکستان کی جانب موڑا گیا۔صرف چھوٹی گاڑیوں کو جناح برج سے ایم ٹی خان روڈ، پی آئی ڈی سی چوک ، کلب چوک ، آواری ہوٹل اور شارع فیصل جانے کی اجازت تھی، کورنگی صنعتی ایریا سے نکلنے والے بھاری ٹریفک کو بھی نیشنل ہائی وے اور ناردرن بائی پاس کی جانب موڑا گیا اس کے علاوہ سن سیٹ بلیووارڈ سے پنجاب چورنگی تک سڑک بھی مکمل طور پر بند تھی۔


راستوں کی بندش کی وجہ سے شہر کی 90 فیصد اہم سڑکوں پر ٹریفک کا شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ، شاہراہ پاکستان، شارع قائدین اور یونیورسٹی روڈ کے کئی مقامات پر ٹریفک جام کی شکایت ملیں، اس کے علاوہ کلفٹن ، ڈیفنس، بوٹ بیسن، سلطان آباد ، گزری، سن سیٹ بلیوارڈ اور اس کے ملحقہ علاقوں کے رہائشی کو بھی اپنے گھروں میں جانے کے لئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

Load Next Story