لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے کی گئی حلقہ بندیاں غیر قانونی قرار دے دیں
لاہور ہائی کورٹ کی الیکشن کمیشن کو نیا قانون اور نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرنے کی ہدایت
ہائی کورٹ نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کی حلقہ بندیوں سے متعلق شقوں کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم جب کہ حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالتی فیصلے میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی شق نمبر 8 اور 9 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار جب کہ نئی حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا قانون، نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرنے اور مقررہ وقت پر انتخابات کرانے کی ہدایت کی۔
عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بلدیاتی انتخاب کا شیڈول بھی معطل ہوگیا۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ بھی صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں کی گئی ترامیم اورحلقہ بندیوں کو غیرآئینی قراردے چکی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالتی فیصلے میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی شق نمبر 8 اور 9 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار جب کہ نئی حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا قانون، نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرنے اور مقررہ وقت پر انتخابات کرانے کی ہدایت کی۔
عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بلدیاتی انتخاب کا شیڈول بھی معطل ہوگیا۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ بھی صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں کی گئی ترامیم اورحلقہ بندیوں کو غیرآئینی قراردے چکی ہے۔