نواز شریف سے ملا نہ ان کا پیغام لایا شاہد خاقان عباسی
نیب یا حکومت بتا دے کہ اب تک نواز شریف یا ان کی فیملی سے کتنی ریکوری ہوئی، لیگی رہنما
مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ نہ تومیری نواز شریف سے ملاقات ہوئی ہے اور نہ ہی میں کوئی پیغام لایاہوں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خبریںجومرضی چلائیں میںنہ تو تردید کرتاہوںنہ تائید کرتاہوں، میںملک سے باہرتھا توبراڈشیٹ کامعاملہ میرے سامنے آیا، کچھ میںنے اسے اسٹڈی کیا ہے یہ بہت پچیدہ معاملہ ہے،مجھے یہ پتا ہے کہ برطانوی عدالت نے فیصلہ دیا ہے، یہ یا توحکومت کے پاس ہے یانیب کے پاس ہے، اس سے پہلے بھی جو براڈشیٹ نے رپورٹس بھیجی ہیں وہ بھی نیب کے پاس ہیں۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ یہ بھی بہت حیرت انگیز بات ہے کہ کسی نے ان کے نام پرپیسے لے لیے ہیں، حکومت جب کسی کوپیسے دیتی ہے تو ایک کنٹریکٹ کے تحت دیتی ہے اور اس شخص کا اکاؤنٹ نمبرہوتا ہے جس میں پیسے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ کے سارے معاملے میں بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں، اگرچہ دو سولوگوں کے نام ہیں لیکن سارا فوکس نوازشریف پر ہے، نیب یاحکومت بتا دے کہ اب تک نواز شریف یا ان کی فیملی سے کتنی ریکوری ہوئی ہے۔ اگر انھوں نے نواز شریف کا ایک ارب ڈالر بتا دیاہے توڈھائی سوملین ڈالر اس کاکمیشن بنتا ہے۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف سے 20 سال میں ککھ نہیں نکلا اور کمیشن آپ کے لوگ مانگ رہے ہیں۔ ابھی کافی تفصیلات کی ضرورت ہے۔ آپ ریکوڈک کاکیس ہار گئے تھے وہ ایمبیسی کے اثاثے نہیں روک سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ایمبیسی کے پیسے کوئی نہیں لے سکتا، نیب خودکوحکومتی معاملات سے اوپر سمجھتا ہے اور یہی بہت بڑی خرابی ہے، الیکشن کمیشن حکومت کے تابع نہیں ہے اس بات کاحکومتی وزرا کوپتا نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خبریںجومرضی چلائیں میںنہ تو تردید کرتاہوںنہ تائید کرتاہوں، میںملک سے باہرتھا توبراڈشیٹ کامعاملہ میرے سامنے آیا، کچھ میںنے اسے اسٹڈی کیا ہے یہ بہت پچیدہ معاملہ ہے،مجھے یہ پتا ہے کہ برطانوی عدالت نے فیصلہ دیا ہے، یہ یا توحکومت کے پاس ہے یانیب کے پاس ہے، اس سے پہلے بھی جو براڈشیٹ نے رپورٹس بھیجی ہیں وہ بھی نیب کے پاس ہیں۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ یہ بھی بہت حیرت انگیز بات ہے کہ کسی نے ان کے نام پرپیسے لے لیے ہیں، حکومت جب کسی کوپیسے دیتی ہے تو ایک کنٹریکٹ کے تحت دیتی ہے اور اس شخص کا اکاؤنٹ نمبرہوتا ہے جس میں پیسے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ کے سارے معاملے میں بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں، اگرچہ دو سولوگوں کے نام ہیں لیکن سارا فوکس نوازشریف پر ہے، نیب یاحکومت بتا دے کہ اب تک نواز شریف یا ان کی فیملی سے کتنی ریکوری ہوئی ہے۔ اگر انھوں نے نواز شریف کا ایک ارب ڈالر بتا دیاہے توڈھائی سوملین ڈالر اس کاکمیشن بنتا ہے۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف سے 20 سال میں ککھ نہیں نکلا اور کمیشن آپ کے لوگ مانگ رہے ہیں۔ ابھی کافی تفصیلات کی ضرورت ہے۔ آپ ریکوڈک کاکیس ہار گئے تھے وہ ایمبیسی کے اثاثے نہیں روک سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ایمبیسی کے پیسے کوئی نہیں لے سکتا، نیب خودکوحکومتی معاملات سے اوپر سمجھتا ہے اور یہی بہت بڑی خرابی ہے، الیکشن کمیشن حکومت کے تابع نہیں ہے اس بات کاحکومتی وزرا کوپتا نہیں ہے۔