الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری نہیں کرنے دیں گے فضل الرحمان
ہم الیکشن کمیشن پر دھاوا نہیں بولیں گے بلکہ احتجاج کریں گے، رہنما جے یو آئی
جمعیت علمائے اسلام ف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری کی اجازت نہیں دیں گے۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فارن فنڈنگ پاکستان کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، کل اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرے ہوگا جس میں مطالبہ کریں گے کہ جس جرم کا اعتراف ہوچکا ہے، اس کا فورا فیصلہ سنائے، الیکشن کمیشن کو کیس لٹکانے اور جانب داری کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ان کے سامنے مکمل شواہد آچکے ہیں اور مزید تاخیری حربوں کی گنجائش نہیں۔
رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان فارن فنڈنگ اسکینڈل کا مرکزی ملزم ہے، سیلیکٹڈ وزیراعظم کیخلاف فارن فنڈنگ کیس 6برس سے زیر التوا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے، عمران خان نے مدر آف این آر او لے کر سیاسی عدم استحکام پیدا کیا اور پارٹی فنڈ کے نام پر کروڑوں روپے اکٹھے کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت الیکشن لڑنا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن پر دھاوا نہیں بولیں گے بلکہ احتجاج کریں گے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت کی بحالی کی بات کرتے ہیں، اس سال 5 فروری کو کشمیر کا سودا کرنے کیخلاف احتجاج کے طور پر منائیں گے، 21 جنوری کو اسرائیل نامنظور جلسہ کراچی میں ہوگا، 5 فروری کو کشمیر ڈے کے موقع پر لیاقت باغ میں جلسہ ہوگا، 9 فروری کو حیدر آباد اور 13 فروری کو سیالکوٹ میں جلسہ ہوگا، 16 فروری کو پشین ، 23 کو سرگودھا جبکہ 27 کو خضدار میں جلسہ ہوگا۔
مریم نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اداروں کی مداخلت ختم ہونی چاہیے، ہماری اسی حوالے سے جدوجہد ہے، نواز شریف بھی یہی کہتے ہیں کہ سیاسی عمل میں غیر جمہوری قوتوں کا کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے، عمران خان اس ساری صورتحال میں ایک مہرا ہے، ہمارا کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں، فارن فنڈنگ کیس میں اگر سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو جائیں گے، اگر حکومت ٹس سے مس نہ ہوتی تو 6 سال بعد فارن فنڈنگ کیس کی سماعت نہ ہورہی ہوتی۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فارن فنڈنگ پاکستان کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، کل اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرے ہوگا جس میں مطالبہ کریں گے کہ جس جرم کا اعتراف ہوچکا ہے، اس کا فورا فیصلہ سنائے، الیکشن کمیشن کو کیس لٹکانے اور جانب داری کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ان کے سامنے مکمل شواہد آچکے ہیں اور مزید تاخیری حربوں کی گنجائش نہیں۔
رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان فارن فنڈنگ اسکینڈل کا مرکزی ملزم ہے، سیلیکٹڈ وزیراعظم کیخلاف فارن فنڈنگ کیس 6برس سے زیر التوا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے، عمران خان نے مدر آف این آر او لے کر سیاسی عدم استحکام پیدا کیا اور پارٹی فنڈ کے نام پر کروڑوں روپے اکٹھے کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت الیکشن لڑنا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن پر دھاوا نہیں بولیں گے بلکہ احتجاج کریں گے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت کی بحالی کی بات کرتے ہیں، اس سال 5 فروری کو کشمیر کا سودا کرنے کیخلاف احتجاج کے طور پر منائیں گے، 21 جنوری کو اسرائیل نامنظور جلسہ کراچی میں ہوگا، 5 فروری کو کشمیر ڈے کے موقع پر لیاقت باغ میں جلسہ ہوگا، 9 فروری کو حیدر آباد اور 13 فروری کو سیالکوٹ میں جلسہ ہوگا، 16 فروری کو پشین ، 23 کو سرگودھا جبکہ 27 کو خضدار میں جلسہ ہوگا۔
مریم نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اداروں کی مداخلت ختم ہونی چاہیے، ہماری اسی حوالے سے جدوجہد ہے، نواز شریف بھی یہی کہتے ہیں کہ سیاسی عمل میں غیر جمہوری قوتوں کا کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے، عمران خان اس ساری صورتحال میں ایک مہرا ہے، ہمارا کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں، فارن فنڈنگ کیس میں اگر سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو جائیں گے، اگر حکومت ٹس سے مس نہ ہوتی تو 6 سال بعد فارن فنڈنگ کیس کی سماعت نہ ہورہی ہوتی۔