فنڈنگ کیس میں غلط حکمت عملی پی ٹی آئی دفاعی پوزیشن پر آگئی
حیران ہیں کیوں تحریک انصاف اس معاملے میں تاخیر کررہی ہے،سینئر وکلا
غیر قانونی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی غلط قانونی حکمت عملی نے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے۔
سینئر وکلا جنھوں نے اس کیس کا باریک بینی سے جائزہ لیا وہ حیران ہیں کہ کیوں تحریک انصاف اس معاملے میں تاخیر کررہی ہے۔ پارٹی کے اندر ایک طبقہ پارٹی کے وکیل انور منصور خان پر بلاوجہ تاخیر کا الزام عائد کر رہا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کا موقف تھا کہ سابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کے دور میں اس معاملے پر فیصلہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
تحریک انصاف کے اندر بحث شروع ہو چکی ہے جس میں غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے کو جلد از جلد نمٹانے پر زور دیا جا رہا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن میں یہ کیس آگے بڑھانے کیلیے پارٹی کا کیس بہت مضبوط ہے۔ کمیشن آج (بدھ) کیس کی سماعت دوبارہ شروع کرے گا۔
پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ وہ دسمبر 2018 میں پارٹی کے وکیل بنے۔ پی ٹی آئی نے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی درخواست نہیں دی دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں کوئی الزام نہیں ہے کہ تحریک انصاف کو کسی دوسرے ریاستی ادارے / ایجنسی سے فنڈز ملے ہیں۔ اسی طرح پی ٹی آئی کیس پر الیکشن ایکٹ 2017 کا اطلاق نہیں ہوگا۔
مسلم لیگ (ن) کے وکیل اکرم شیخ نے موقف اپنایا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈیننس کے تحت پی ٹی آئی فارن فنڈنگ سے چلنے والی پارٹی ہے کیونکہ اسے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز ملے ہیں۔
سینئر وکلا جنھوں نے اس کیس کا باریک بینی سے جائزہ لیا وہ حیران ہیں کہ کیوں تحریک انصاف اس معاملے میں تاخیر کررہی ہے۔ پارٹی کے اندر ایک طبقہ پارٹی کے وکیل انور منصور خان پر بلاوجہ تاخیر کا الزام عائد کر رہا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کا موقف تھا کہ سابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کے دور میں اس معاملے پر فیصلہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
تحریک انصاف کے اندر بحث شروع ہو چکی ہے جس میں غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے کو جلد از جلد نمٹانے پر زور دیا جا رہا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن میں یہ کیس آگے بڑھانے کیلیے پارٹی کا کیس بہت مضبوط ہے۔ کمیشن آج (بدھ) کیس کی سماعت دوبارہ شروع کرے گا۔
پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ وہ دسمبر 2018 میں پارٹی کے وکیل بنے۔ پی ٹی آئی نے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی درخواست نہیں دی دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں کوئی الزام نہیں ہے کہ تحریک انصاف کو کسی دوسرے ریاستی ادارے / ایجنسی سے فنڈز ملے ہیں۔ اسی طرح پی ٹی آئی کیس پر الیکشن ایکٹ 2017 کا اطلاق نہیں ہوگا۔
مسلم لیگ (ن) کے وکیل اکرم شیخ نے موقف اپنایا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈیننس کے تحت پی ٹی آئی فارن فنڈنگ سے چلنے والی پارٹی ہے کیونکہ اسے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز ملے ہیں۔