جوبائیڈن امریکا کے معمر ترین صدر اور کملا ہیرس پہلی خاتون نائب صدر بن گئیں
سبکدوش صدر ٹرمپ نے امریکی جمہوری روایات کے برعکس تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کی
ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر صدارتی الیکشن کے فاتح جوبائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا وہ امریکا کے معمر ترین صدر ہیں جب کہ امریکا کی پہلی خاتون نائب صدر کملا ہیرس نے بھی اپنے عہدے کا حلف اُٹھالیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نومنتخب صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نے ایک پُروقار تقریب میں اپنے عہدوں کا حلف اُٹھا لیا ہے۔ تقریب حلف برداری پر واشنگٹن میں ہائی الرٹ تھا جہاں 25 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا جب کہ تقریب میں شرکت کے لیے صرف ایک ہزار افراد کو مدعو کیا گیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : فخر ہے اپنے دور میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی، ٹرمپ کا الوداعی خطاب
تقریب میں شرکت کرنے والوں میں زیادہ تر کانگریس ارکان اور دیگر نمایاں شخصیات شامل تھیں۔ نمایاں مہمان گرامی میں جو بائیڈن کی اہلیہ جل بائیڈن، نائب صدر کاملا ہیرس کے شوہر ڈگلس ایمہوف، سابق صدر باراک اوباما ان کی اہلیہ، سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور ان کی اہلیہ، سابق صدر بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ شریک تھیں۔
تقریب کے آغاز سے قبل گلوکارہ لیڈی گاگا نے قومی ترانہ پڑھا جس کے بعد چیف جسٹس جان رابرٹ نے جوبائیڈن سے حلف لیا۔ جس کے بعد صدارتی دستاویزات پر دستخط کیئے اور ولولہ انگیز خطاب کیا۔
یہ پڑھیں : دنیا میں اپنے اتحادیوں سے پیدا ہونے والی دوریاں ختم کریں گے، صدر بائیڈن
امریکی پہلی خاتون نائب صدر کاملا ہیرس نے سپریم کورٹ کی ایسوسی ایٹ جسٹس سونیا سوٹمائر سے حلف لیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : جوبائیڈن کی حلف برداری کی سیکیورٹی سے دو مشکوک فوجی ہٹا دیے گئے
بائیڈن کے حلف لینے سے قبل گلوکارہ جینیفر لوپیز اور گلوکار گارتھ بروکس میوزیکل پرفارمنس پیش کیں جب کہ تقریب کے اختتام پر اپسکوپل چرچ کے پادری سلویسٹر بیمن دعا کروائی۔
امریکی جمہوری روایات کے برعکس صدر ٹرمپ نے تقریب میں شرکت کی جس کے باعث جوبائیڈن اور ہیرس نے سبکدوش ہونے والے نائب صدر مائیک پینس اور ان کی اہلیہ کیرن پینس کو رخصت کیا۔
یہ پڑھیں : جوبائیڈن حکومت کا پاکستان سے تعاون بڑھانے،خطے میں بھارتی کردار محدود کرنے کا اشارہ
امریکی جمہوری روایات کی پاسداری کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن، نائب صدر ہیرس کے ہمراہ خصوصی گاڑی میں فوجیوں کی یادگار پر گئے جس کے بعد وائٹ ہاؤس واپس پہنچنے پر انہیں صدارتی اسکواڈ دیا گیا۔
تقریب حلف برداری کے موقعے پر امریکا کی تمام ریاستوں میں پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔ پریڈ میں امریکا کی نمایاں شخصیات کے کارناموں کو سراہا اور امریکی ثقافت کو اجاگر کیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نومنتخب صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نے ایک پُروقار تقریب میں اپنے عہدوں کا حلف اُٹھا لیا ہے۔ تقریب حلف برداری پر واشنگٹن میں ہائی الرٹ تھا جہاں 25 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا جب کہ تقریب میں شرکت کے لیے صرف ایک ہزار افراد کو مدعو کیا گیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : فخر ہے اپنے دور میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی، ٹرمپ کا الوداعی خطاب
تقریب میں شرکت کرنے والوں میں زیادہ تر کانگریس ارکان اور دیگر نمایاں شخصیات شامل تھیں۔ نمایاں مہمان گرامی میں جو بائیڈن کی اہلیہ جل بائیڈن، نائب صدر کاملا ہیرس کے شوہر ڈگلس ایمہوف، سابق صدر باراک اوباما ان کی اہلیہ، سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور ان کی اہلیہ، سابق صدر بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ شریک تھیں۔
تقریب کے آغاز سے قبل گلوکارہ لیڈی گاگا نے قومی ترانہ پڑھا جس کے بعد چیف جسٹس جان رابرٹ نے جوبائیڈن سے حلف لیا۔ جس کے بعد صدارتی دستاویزات پر دستخط کیئے اور ولولہ انگیز خطاب کیا۔
یہ پڑھیں : دنیا میں اپنے اتحادیوں سے پیدا ہونے والی دوریاں ختم کریں گے، صدر بائیڈن
امریکی پہلی خاتون نائب صدر کاملا ہیرس نے سپریم کورٹ کی ایسوسی ایٹ جسٹس سونیا سوٹمائر سے حلف لیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : جوبائیڈن کی حلف برداری کی سیکیورٹی سے دو مشکوک فوجی ہٹا دیے گئے
بائیڈن کے حلف لینے سے قبل گلوکارہ جینیفر لوپیز اور گلوکار گارتھ بروکس میوزیکل پرفارمنس پیش کیں جب کہ تقریب کے اختتام پر اپسکوپل چرچ کے پادری سلویسٹر بیمن دعا کروائی۔
امریکی جمہوری روایات کے برعکس صدر ٹرمپ نے تقریب میں شرکت کی جس کے باعث جوبائیڈن اور ہیرس نے سبکدوش ہونے والے نائب صدر مائیک پینس اور ان کی اہلیہ کیرن پینس کو رخصت کیا۔
یہ پڑھیں : جوبائیڈن حکومت کا پاکستان سے تعاون بڑھانے،خطے میں بھارتی کردار محدود کرنے کا اشارہ
امریکی جمہوری روایات کی پاسداری کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن، نائب صدر ہیرس کے ہمراہ خصوصی گاڑی میں فوجیوں کی یادگار پر گئے جس کے بعد وائٹ ہاؤس واپس پہنچنے پر انہیں صدارتی اسکواڈ دیا گیا۔
تقریب حلف برداری کے موقعے پر امریکا کی تمام ریاستوں میں پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔ پریڈ میں امریکا کی نمایاں شخصیات کے کارناموں کو سراہا اور امریکی ثقافت کو اجاگر کیا جائے گا۔