حلیمہ سلطان کے پشاورزلمی کے برانڈ ایمبیسڈر بننے کی قیاس آرائیوں پر شرمین عبید پھٹ پڑیں
سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اسرا بلگیچ المعروف حلیمہ سلطان پشاور زلمی کی برانڈ ایمبیسڈر بنیں گی
آسکرایوارڈ یافتہ پاکستانی ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اسرا بلگیچ المعروف حلیمہ سلطان کے پشاور زلمی کے برانڈ ایمبسیڈر بننے کی خبروں پر پھٹ پڑیں اور اسے پاکستانی فنکاروں کے لیے خطرناک قرار دے دیا۔
چند روز قبل ترک اداکارہ اسرا بلیگچ المعروف حلیمہ سلطان نے پشاور کے اسلامیہ کالج کی ایک خوبصورت تصویر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کی تھی اور اسے ''پھولوں کا شہر'' قرار دیاتھا۔ پشاور زلمی کے بانی جاوید آفریدی نے اسرا بلگیچ کا یہ ٹوئٹ ری ٹوئٹ کراتے ہوئے بالکل یہی بات لکھی تھی ''پھولوں کا شہر''۔
جس کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں کہ اسرا بلگیچ رواں سال پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی برانڈ ایمبیسڈر بنیں گی اور پشاور زلمی کی نمائندگی کریں گی۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں جب اسرا بلگیچ کے پشاور زلمی کے برانڈ ایمبسیڈر بننے کے حوالے سے پوسٹ شیئر کی گئی تو آسکر ایوارڈ یافتہ ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے اس بات سے بالکل خوش نظر نہیں آئیں اور اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ترکش اداکارہ اسرا بلگیچ پشاور میں ہیں؟
اس پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے شرمین عبید نے لکھا ایک ترک اداکارہ جس کے ملک میں اسپورٹس کھیلا ہی نہیں جاتا اب کرکٹ کا چہرہ بنے گی۔ ویسے پاکستانی اداکاراؤں کے ساتھ کیا ہوا؟ کیا وہ سب غائب ہوگئیں کہ ہمیں ایک غیر ملکی اداکارہ کی ضرورت پڑگئی؟
شرمین عبید نے مزید کہا اگر آپ اسی طرح ترک اداکاروں کو ملازمتوں کی ادائیگیاں کرتے رہے تو ہماری فلمی صنعت میں جو بھی بچاہے وہ مرجائے گا۔ ہمارے پاکستانی فنکار بھی یہ سب کرسکتے ہیں۔
تاہم شرمین عبید چنائے کے اس کمنٹ کو سوشل میڈیا پر زیادہ پسند نہیں کیا گیا۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا آپ بہت بہترین ہدایت کارہ ہیں ماشااللہ اور آپ دنیا بھر میں پاکستانی کی نمائندگی کرتی ہیں لہذا میں نے سوچا کہ آپ اس کی حمایت کریں گی لیکن بدقسمتی سے آپ بھی وہی سبق دے رہی ہیں۔
کیا آپ جانتی ہیں غیر ملکی فنکاروں کو یہاں لاکر ان سے کام کروانا دراصل ہماری انڈسٹری کے لیے اچھا ہے اس طرح سے یہ لوگ پاکستانی انڈسٹری کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ لوگ کہتے ہیں واہ اسرا پاکستان میں کام کررہی ہے جس کا مطلب ہے پاکستان میں اتنی قابلیت اور پیسہ ہے کہ یہاں غیر ملکی فنکاروں سے کام لیا جاسکے۔
شرمین عبید چنائے کو اس صارف کا جواب پسند نہیں آیا اور انہوں نے اپنی بات کا دفاع کرتے ہوئے کہا آپ انڈسٹری سے متعلق کچھ نہیں جانتیں لہذا آپ کیسے کہہ سکتی ہیں کہ غیر ملکی فنکاروں کا ہمارے یہاں کام کرناہماری صنعت کے لیے اچھا ہے؟ ہماری بہت چھوٹی سی انڈسٹری ہے اور ہمیں اسے اس وقت تک محفوظ کرنا ہے جب تک کہ یہ اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہوجاتی۔ مہربانی کرکے اس طرح کی باتیں کرنے سے پہلے تھوڑی ریسرچ کرلیا کریں۔ ہمارے ملک میں بہت کم فلمیں بنتی ہیں اور ہمارے یہاں پروڈکشن کا بجٹ بھی بہت محدود ہوتا ہے۔
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے شرمین عبید چنائے کے تبصرے کے جواب میں کہا اگر اسرا بلگیچ پاکستان میں کرکٹ کی نمائندگی کرے گی تو اس طرح ہوسکتا ہے ترکی میں اسپورٹس متعارف ہوجائے لہذا حسد کرنا اور نفرت کرنا بند کریں۔
چند روز قبل ترک اداکارہ اسرا بلیگچ المعروف حلیمہ سلطان نے پشاور کے اسلامیہ کالج کی ایک خوبصورت تصویر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کی تھی اور اسے ''پھولوں کا شہر'' قرار دیاتھا۔ پشاور زلمی کے بانی جاوید آفریدی نے اسرا بلگیچ کا یہ ٹوئٹ ری ٹوئٹ کراتے ہوئے بالکل یہی بات لکھی تھی ''پھولوں کا شہر''۔
جس کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں کہ اسرا بلگیچ رواں سال پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی برانڈ ایمبیسڈر بنیں گی اور پشاور زلمی کی نمائندگی کریں گی۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں جب اسرا بلگیچ کے پشاور زلمی کے برانڈ ایمبسیڈر بننے کے حوالے سے پوسٹ شیئر کی گئی تو آسکر ایوارڈ یافتہ ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے اس بات سے بالکل خوش نظر نہیں آئیں اور اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ترکش اداکارہ اسرا بلگیچ پشاور میں ہیں؟
اس پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے شرمین عبید نے لکھا ایک ترک اداکارہ جس کے ملک میں اسپورٹس کھیلا ہی نہیں جاتا اب کرکٹ کا چہرہ بنے گی۔ ویسے پاکستانی اداکاراؤں کے ساتھ کیا ہوا؟ کیا وہ سب غائب ہوگئیں کہ ہمیں ایک غیر ملکی اداکارہ کی ضرورت پڑگئی؟
شرمین عبید نے مزید کہا اگر آپ اسی طرح ترک اداکاروں کو ملازمتوں کی ادائیگیاں کرتے رہے تو ہماری فلمی صنعت میں جو بھی بچاہے وہ مرجائے گا۔ ہمارے پاکستانی فنکار بھی یہ سب کرسکتے ہیں۔
تاہم شرمین عبید چنائے کے اس کمنٹ کو سوشل میڈیا پر زیادہ پسند نہیں کیا گیا۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا آپ بہت بہترین ہدایت کارہ ہیں ماشااللہ اور آپ دنیا بھر میں پاکستانی کی نمائندگی کرتی ہیں لہذا میں نے سوچا کہ آپ اس کی حمایت کریں گی لیکن بدقسمتی سے آپ بھی وہی سبق دے رہی ہیں۔
کیا آپ جانتی ہیں غیر ملکی فنکاروں کو یہاں لاکر ان سے کام کروانا دراصل ہماری انڈسٹری کے لیے اچھا ہے اس طرح سے یہ لوگ پاکستانی انڈسٹری کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ لوگ کہتے ہیں واہ اسرا پاکستان میں کام کررہی ہے جس کا مطلب ہے پاکستان میں اتنی قابلیت اور پیسہ ہے کہ یہاں غیر ملکی فنکاروں سے کام لیا جاسکے۔
شرمین عبید چنائے کو اس صارف کا جواب پسند نہیں آیا اور انہوں نے اپنی بات کا دفاع کرتے ہوئے کہا آپ انڈسٹری سے متعلق کچھ نہیں جانتیں لہذا آپ کیسے کہہ سکتی ہیں کہ غیر ملکی فنکاروں کا ہمارے یہاں کام کرناہماری صنعت کے لیے اچھا ہے؟ ہماری بہت چھوٹی سی انڈسٹری ہے اور ہمیں اسے اس وقت تک محفوظ کرنا ہے جب تک کہ یہ اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہوجاتی۔ مہربانی کرکے اس طرح کی باتیں کرنے سے پہلے تھوڑی ریسرچ کرلیا کریں۔ ہمارے ملک میں بہت کم فلمیں بنتی ہیں اور ہمارے یہاں پروڈکشن کا بجٹ بھی بہت محدود ہوتا ہے۔
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے شرمین عبید چنائے کے تبصرے کے جواب میں کہا اگر اسرا بلگیچ پاکستان میں کرکٹ کی نمائندگی کرے گی تو اس طرح ہوسکتا ہے ترکی میں اسپورٹس متعارف ہوجائے لہذا حسد کرنا اور نفرت کرنا بند کریں۔