گزشتہ سال تھیٹر اور موسیقی کیلیے مثبت رہا اسٹیج ڈراموں کی کامیابی
ناپا وآرٹس کونسل نے بہترین تھیٹر ڈرامے پیش کیے،ٹی وی فنکاروں نے اسٹیج پر طبع آزمائی کی۔
سال گزشتہ 2013 پاکستانی تھیٹر اور موسیقی پر خاصا مہربان رہا سال کے آغاز ہی سے کراچی آرٹس کونسل، نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ سمیت شہرکے مختلف مقامات پرتھیٹر ڈرامے پیش کیے گئے جو سال بھر کامیابی سے جاری رہے۔
سال گزشتہ کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ ٹیلی وژن کے معروف فنکاروں نے بھی تھیٹرمیں طبع آزمائی کی مہوش حیات اور اداکار ساجد حسن نے بھی علی خان کی ڈائریکشن میں تھیٹر ڈرامہ پیش کیا جسے عوام نے بے حد پسندکیا جبکہ نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ نے سال بھر بہترین ڈرمے ناظرین و سامعین کے لیے پیش کیے سال گزشتہ میں ناپا نے منٹوراما، کورٹ مارشل، اسٹمپڈ، کملا، ویٹنگ فورکوڈو، جیسے بہترین کھیل پیش کیے جبکہ اختتام سال پر ضیامحی الدین کی ہدایت کاری میں تھیٹر ڈرامہ اور اندرجت پیش کیا گیا اس دوڑ میں ممتاز ڈرامہ نگار انور مقصود بھی کسی طور پیچھے نہیں رہے انھوں نے معروف کھیل سوا 14 اگست، پونے 14 اگست، آنگن ٹیڑھا،اور ہاف پلیٹ پیش کیا انورمقصودکے ڈراموں سے آرٹس کونسل کی رونقوں میں بھی اضافہ ہوا اور ان کے تھیٹر ڈرامے لمبی مدت تک شہریوں نے آرٹس کونسل میں دیکھے اور یہ ڈرامے سال بھر جاری رہے۔
آرٹس کونسل آڈیٹوریم میں ڈرامہ ڈائریکٹر جاوید سعیدی نے میوزک اور تفریح سے بھرپورکھیل سنڈرجٹ اور اوانتی پیش کیا جنھیں ناظرین نے پذیرائی بخشی،سال گزشتہ مجموعی طور پر تھیٹر فنکاروں کیلیے مثبت رہا، موسیقی کے حوالے سے بھی ملک کے معروف گلوکار سال بھر سربکھیر کر پذیرائی حاصل کرتے ہیں، گلوکار راحت فتح علی خان گزشتہ سال بھی پاک بھارت موسیقی کی صنعت پر چھائے رہے۔
راحت فتح علی خان کے ہندوستان میں داخلے پر پابندی کے باوجود بھارتی فلم ڈائریکٹر وشال بھردواج اورگلزار ان کی آواز ریکارڈ کرانے پاکستان اور دبئی آئے اور ان سے کئی فلموں کے گانے گوائے، گزشتہ سال پاکستان کی جدید موسیقی کے اسٹار گلوکار عاطف اسلم، علی ظفر، جواد احمد، کومل رضوی، علی حیدر، حسن جہانگیر، حمیراچنہ نے بھی گلوکاری سے لوگوں کے دلوں کو موہ لیا جبکہ کئی معروف کمپنیوں نے نئے گلوکاروں کے درمیان مقابلوں کے پروگرام منعقد کیے جن میں کوک اسٹوڈیو ، نیس کیفے بیسمنٹ اور دیگر پروگرام شامل ہیں ان پروگراموں کے انعقاد سے نئے گلوکار موسیقی کی صنعت میں متعارف ہوئے اور ملک میں نئی آوازوں کا اضافہ ہوا ، سال گزشتہ کے دوران بھارت اور دیگر ملکوں کے کئی گلوکاروں نے پاکستان میں اپنی شاندار پرفارمنس سے سامعین کو محظوظ کیا۔
سال گزشتہ کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ ٹیلی وژن کے معروف فنکاروں نے بھی تھیٹرمیں طبع آزمائی کی مہوش حیات اور اداکار ساجد حسن نے بھی علی خان کی ڈائریکشن میں تھیٹر ڈرامہ پیش کیا جسے عوام نے بے حد پسندکیا جبکہ نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ نے سال بھر بہترین ڈرمے ناظرین و سامعین کے لیے پیش کیے سال گزشتہ میں ناپا نے منٹوراما، کورٹ مارشل، اسٹمپڈ، کملا، ویٹنگ فورکوڈو، جیسے بہترین کھیل پیش کیے جبکہ اختتام سال پر ضیامحی الدین کی ہدایت کاری میں تھیٹر ڈرامہ اور اندرجت پیش کیا گیا اس دوڑ میں ممتاز ڈرامہ نگار انور مقصود بھی کسی طور پیچھے نہیں رہے انھوں نے معروف کھیل سوا 14 اگست، پونے 14 اگست، آنگن ٹیڑھا،اور ہاف پلیٹ پیش کیا انورمقصودکے ڈراموں سے آرٹس کونسل کی رونقوں میں بھی اضافہ ہوا اور ان کے تھیٹر ڈرامے لمبی مدت تک شہریوں نے آرٹس کونسل میں دیکھے اور یہ ڈرامے سال بھر جاری رہے۔
آرٹس کونسل آڈیٹوریم میں ڈرامہ ڈائریکٹر جاوید سعیدی نے میوزک اور تفریح سے بھرپورکھیل سنڈرجٹ اور اوانتی پیش کیا جنھیں ناظرین نے پذیرائی بخشی،سال گزشتہ مجموعی طور پر تھیٹر فنکاروں کیلیے مثبت رہا، موسیقی کے حوالے سے بھی ملک کے معروف گلوکار سال بھر سربکھیر کر پذیرائی حاصل کرتے ہیں، گلوکار راحت فتح علی خان گزشتہ سال بھی پاک بھارت موسیقی کی صنعت پر چھائے رہے۔
راحت فتح علی خان کے ہندوستان میں داخلے پر پابندی کے باوجود بھارتی فلم ڈائریکٹر وشال بھردواج اورگلزار ان کی آواز ریکارڈ کرانے پاکستان اور دبئی آئے اور ان سے کئی فلموں کے گانے گوائے، گزشتہ سال پاکستان کی جدید موسیقی کے اسٹار گلوکار عاطف اسلم، علی ظفر، جواد احمد، کومل رضوی، علی حیدر، حسن جہانگیر، حمیراچنہ نے بھی گلوکاری سے لوگوں کے دلوں کو موہ لیا جبکہ کئی معروف کمپنیوں نے نئے گلوکاروں کے درمیان مقابلوں کے پروگرام منعقد کیے جن میں کوک اسٹوڈیو ، نیس کیفے بیسمنٹ اور دیگر پروگرام شامل ہیں ان پروگراموں کے انعقاد سے نئے گلوکار موسیقی کی صنعت میں متعارف ہوئے اور ملک میں نئی آوازوں کا اضافہ ہوا ، سال گزشتہ کے دوران بھارت اور دیگر ملکوں کے کئی گلوکاروں نے پاکستان میں اپنی شاندار پرفارمنس سے سامعین کو محظوظ کیا۔