ایف آئی اے کی بھرتیوں میں فراڈ اور بے قاعدگیوں کا انکشاف
دو بہنوں سمیت 7 انڈر ٹرینی سب انسپکڑز کے خلاف مقدمات درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے میں سب انسپکڑ کی سطح پر بھرتیوں میں دھوکا دہی اور تحریری امتحانات میں ناجائز ذرائع استعمال کیے جانے کے میگا اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف ائی اے اینٹی کرپشن سیل اسلام آباد نے تفصیلی تحقیقات کے بعد بھرتی ہونے والی راولپنڈی کی دو بہنوں سمیت 7 انڈر ٹرینی سب انسپکڑز کے خلاف مقدمات درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے اور معاملے کی مزید جانچ پڑتال شروع کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف ائی اے کے سوشل میڈیا اکاونٹس پر ایف ائی اے کو اوپن ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے سب انسپکڑ کی سطح پر بھرتیوں کے لیے تحریری امتحانات اور بھرتیوں کے میں امیدواروں کی جانب سے مبینہ ملی بھگت کر کے تحریری امتحانات میں ناجائز ذرائع کے استعمال کا علم ہوا۔ اس کے علاوہ فراڈ و دھوکا دہی کے ذریعے ملازمتیں حاصل کرنے کے حوالے سے شکایات بھی موصول ہوئیں جس پر ڈائریکڑ جنرل ایف ائی اے واجد ضیا نے نوٹس لیا اور ایف ائی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کو انکوائری کے احکامات جاری کیے۔
ان احکامات کی روشنی میں کی گئی تحقیقات میں الزامات ثابت ہونے پر راولپنڈی کی دو بہنوں سمیت، جن میں مہوش پہلے سے ایف ائی اے میں لیڈی کانسٹیبل کی حیثیت سے تعینات تھی، اس کی ہمشیرہ مسمات کائنات، راولپنڈی کے شاہ روم خان اور طاہر امین، پشاور کے حماد احمد ، فیصل آباد کے محمد عظیم اور حمزہ سعید کے الگ الگ پانچ مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
ایف ائی اے کے سینیئر افسر کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ، فیصل آباد اور پشاور میں درج پانچوں مقدمات میں ملوث تمام سات ملزمان کو گرفتار کرلیاگیا ہے جبکہ ملزمان کے سہولت کاروں کے تعین کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایف ائی اے اینٹی کرپشن سیل اسلام آباد نے تفصیلی تحقیقات کے بعد بھرتی ہونے والی راولپنڈی کی دو بہنوں سمیت 7 انڈر ٹرینی سب انسپکڑز کے خلاف مقدمات درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے اور معاملے کی مزید جانچ پڑتال شروع کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف ائی اے کے سوشل میڈیا اکاونٹس پر ایف ائی اے کو اوپن ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے سب انسپکڑ کی سطح پر بھرتیوں کے لیے تحریری امتحانات اور بھرتیوں کے میں امیدواروں کی جانب سے مبینہ ملی بھگت کر کے تحریری امتحانات میں ناجائز ذرائع کے استعمال کا علم ہوا۔ اس کے علاوہ فراڈ و دھوکا دہی کے ذریعے ملازمتیں حاصل کرنے کے حوالے سے شکایات بھی موصول ہوئیں جس پر ڈائریکڑ جنرل ایف ائی اے واجد ضیا نے نوٹس لیا اور ایف ائی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کو انکوائری کے احکامات جاری کیے۔
ان احکامات کی روشنی میں کی گئی تحقیقات میں الزامات ثابت ہونے پر راولپنڈی کی دو بہنوں سمیت، جن میں مہوش پہلے سے ایف ائی اے میں لیڈی کانسٹیبل کی حیثیت سے تعینات تھی، اس کی ہمشیرہ مسمات کائنات، راولپنڈی کے شاہ روم خان اور طاہر امین، پشاور کے حماد احمد ، فیصل آباد کے محمد عظیم اور حمزہ سعید کے الگ الگ پانچ مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
ایف ائی اے کے سینیئر افسر کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ، فیصل آباد اور پشاور میں درج پانچوں مقدمات میں ملوث تمام سات ملزمان کو گرفتار کرلیاگیا ہے جبکہ ملزمان کے سہولت کاروں کے تعین کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔