2021 اقلیتی عبادت گاہوں کی آرائش وتزئین کا سال

قدیم تاریخی مندروں اورگوردواروں کی بحالی میں متروکہ وقف املاک بورڈکے علاوہ صوبائی حکومتیں بھی اپنا کردارادا کررہی ہیں

پاکستان میں 1830 گوردوارے اور مندر رجسٹرڈ ہیں فوٹو: فائل

لاہور:
پاکستان میں رواں برس متعدد گوردواروں اورمندروں کی آرائش وتزئین مکمل کئے جائیں گے۔

پاکستان میں بسنے والے غیر مسلم شہریوں کے سیکڑوں مقدس مقامات اور عبادت گاہیں ہیں۔ خاص طورپر گوردواروں اور مندروں کی تعداد 1830 ہے جس میں سے صرف 31 مندر اور گوردوارے فعال ہیں جبکہ گرجا گھروں کی تعداد سیکڑوں میں ہیں۔ متروکہ وقف املاک بورڈ، صوبائی حکومتوں اورسکھ ، ہندو کمیونٹی کے اشتراک سے رواں سال متعدد مندروں اورگوردواروں کی آرائش وتزئین اور بحالی کاکام مکمل کئے جانے کا امکان ہے،اسلام آباد کے ایچ نائن سیکٹر میں ہندوبرادری کے لئے شمشان گھاٹ ،کمیونٹی سنٹر اورمندرکی تعمیربھی اس سال مکمل ہونے کا امکان ہے۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکرٹری جنرل سردار امیرسنگھ نے بتایا کہ لاہورکے گوردوارہ ڈیرہ صاحب کی کارسیوا کئی برسوں سے جاری ہے تاہم کورونا کے دوران کارسیوا کمیٹی کے ممبران جن کا تعلق بھارت سے ہے وہ ویزاختم ہونے کے بعد واپس انڈیا چلے گئے تھے اس لئے یہ کام ابھی رکا ہوا ہے جسے اب جلدہی دوبارہ شروع کیا جائیگا، اسی طرح گوردوارہ بالی لا،ننکانہ صاحب اورگورودارہ تنبوصاحب کی کارسیوامکمل کی جائیگی۔ سردار امیرسنگھ کے مطابق جہلم کے قریب واقع گوردوارہ چوا صاحب اورنوشہرہ ورکاں میں واقع گوردوارہ کھاراصاحب کی کارسیوامکمل کرکے انہیں اسی سال سکھ کمیونٹی کے لئے کھول دیا جائے گا۔ اسی طرح گوردوارہ ماتاصاحب کور،ٹلہ جوگیاں میں کارسیواشروع کی جائے گی۔

متروکہ وقف املاک بورڈ کے ڈپٹی سیکرٹری شرائنز سیدفراز عباس نے بتایا حکومت ملک بھر تاریخی مندروں اور گوردواروں کی بحالی کے کام کے لئے کوشاں ہے ، انہوں نے بتایا کہ اس سال سیالکوٹ میں واقع قدیم شوالہ تیجا مندر کی آرائش وتزئین کے دوسرے فیز کا کام شروع کردیا گیا ہے، اسی طرح 29 جنوری کو حیدرآبادمیں ہندوؤں کے مندرکی آرائش وتزئین مکمل ہوجائیگی، پشاورمیں ایک قدیم پنج تیرتھ مندر کی آرائش وتزئین بھی چند روز میں شروع ہوجائیگی۔اسی طرح لاہور میں سکھوں اورہندوؤں کے لیے الگ الگ شمشان گھاٹ کی بحالی کی گئی ہے اوریہاں سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، وفاقی وزیرمذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی پیرنورالحق قادری نے چندروزقبل شمشان گھاٹ بحالی کا افتتاح کیا تھا۔


دوسری طرف پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ ڈاکٹررمیش کمارونکوانی کے کہتے ہیں ملک بھر 1830 مندر اور گوردوارے ہیں لیکن متروکہ وقف املاک بورڈ ابتک صرف 31 مندر اور گوردوارے فعال کرسکا ہے، ان کے مطابق ہر سال ایک اہم مندر اور گوردوارے کو فعال کیا جاتا ہے۔

قدیم تاریخی مندروں اورگوردواروں کی بحالی میں متروکہ وقف املاک بورڈکے علاوہ صوبائی حکومتیں بھی اپنا کردارادا کررہی ہیں۔ پنجاب حکومت نے راولپنڈی میں واقع تاریخی سوجان سنگھ حویلی اوراس کے ایک کلومیٹرکے علاقہ میں موجود سات چھوٹے مندروں کی بحالی کا منصوبہ بنایا ہے۔ کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا کہ سوجان سنگھ حویلی کے گرد ایک کلومیٹر کے علاقہ میں سات چھوٹے مندر موجود ہیں جنکی بحالی کو بھی سوجان سنگھ حویلی منصوبہ کے پی سی ون میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوجان سنگھ حویلی کے گرد ان سات مندر کی شناخت کرکے ان کو بحال کیا جائے گا اور انکی تاریخی حیثیت کے بارے میں معلومات نمایاں جگہ پر آویزاں کی جائے گی۔

پاکستان میں سکھوں اورہندوؤں کی وقف جائیدادوں اورمقدس مقامات کی نگرانی کی ذمہ داری متروکہ وقف املاک بورڈ کے پاس ہے تاہم مسیحی عبادت گاہوں کی دیکھ بھال اورنگرانی مسیحی برادری کے مشنری ادارے کرتے ہیں تاہم لاہورمیں واقع جوتاریخی مسیحی عبادت گاہوں کیتھیڈرل چرچ اور سینٹ انتھونی چرچ کے تحفظ کے لیے پنجاب حکومت نے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کوذمہ داری سونپی ہے۔ حکومت پنجاب نے دونوں منصوبوں کے لئے 50 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ گرجا گھروں کے تحفظ اور بحالی کے منصوبے میں عمارتوں کی صفائی ، واٹر پروفنگ ، بجلی کا کام اور چھت شامل ہیں، دونوں گرجا گھروں کی بحالی کا یہ منصوبہ شروع ہو گیا ہے اور یہ جون 2021 میں مکمل ہوگا۔ ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کامران لاشاری نے بتایا کہ یہ تحفظ قومی ورثہ کے اہم منصوبے ہیں اور ورثہ کے ساتھ ساتھ مذہبی ہم آہنگی کو بڑھانا اور حکومت اس سلسلے میں بہت زیادہ سرگرم ہے۔

سیالکوٹ کے ایک ہزارسال قدیم شوالہ تیجاسنگھ مندر کی آرائش وتزئین کے دوسرے فیزکا آغاز، پشاور اور حیدرآباد میں قدیم مندربحال کئے جائیں گے۔ گوردوارہ چواصاحب، گوردوارہ کھاراصاحب بھی اس سال سکھ کمیونٹی کے سپردہونے کا امکان،لاہورمیں دوتاریخی گرجاگھروں کی آرائش وتزئین بھی جاری، راولپنڈی میں سکھوں کے قدیم حویلی سمیت سات مندر بحال کئے جائیں گے۔
Load Next Story