اسرائیلی فوج کی ایران پر حملے کی تیاری
امریکا کی نئی حکومت ایران سے عالمی جوہری معاہدے کی بحالی سے باز رہے، اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل اپپوو نے خبردار کیا ہے کہ امریکی میں نئی حکومت آنے کے بعد سے ایران کے خلاف حملوں کے نئے منصوبے بنائے ہیں جس کے لیے سیاسی قیادت کی منظوری کا انتظار ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل اییوو نے تل ابیب یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز سے خطاب میں ایران پر حملے کا عندیہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے جوہری معاہدے کو بحال کیا تو ایران پر حملوں میں اضافہ کردیں گے۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے میں کسی بھی طرح امریکی کی واپسی ایک بڑی غلطی ہوگی۔اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایران پر حملوں کے موجود منصوبوں کے علاوہ متعدد دیگر آپریشنل منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ اب بس حملوں کی حکومت سے منظوری کا انتطار ہے۔
اسرائیلی چیف آف اسٹاف کا ایران پر حملے سے متعلق بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی سابق پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دیا گیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل اییوو نے تل ابیب یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز سے خطاب میں ایران پر حملے کا عندیہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے جوہری معاہدے کو بحال کیا تو ایران پر حملوں میں اضافہ کردیں گے۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے میں کسی بھی طرح امریکی کی واپسی ایک بڑی غلطی ہوگی۔اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایران پر حملوں کے موجود منصوبوں کے علاوہ متعدد دیگر آپریشنل منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ اب بس حملوں کی حکومت سے منظوری کا انتطار ہے۔
اسرائیلی چیف آف اسٹاف کا ایران پر حملے سے متعلق بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی سابق پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دیا گیا تھا۔