سندھ میں تمام گھوسٹ اسکولوں کوختم کرنے کا فیصلہ
وزیرتعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کا اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن قاضی کبیر و دیگر افسران شریک تھے۔
اجلاس میں صوبے بھر کی موجودہ تعمیرشدہ اسکولز کے لیے سندھ ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (SEMIS Code) پالیسی پر دوبارہ غوروخوض کیا گیا، اجلاس میں سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ اس پالیسی پر غور سالانہ اسکول شماری کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسکولزکوگوگل میپ پر لوکیٹ کردیا گیا ہے، جس سے باآسانی دیکھا جاسکتا ہے کہ دو کلومیٹر کے رقبے میں کتنے اسکولز واقع ہیں اوراس سے بآسانی اس بات کا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس اسکول کو اپ گریڈ کیا جائے تاکہ اس علاقے سے بچوں کا اسکول سے نکلنے کوروکا جاسکے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر نے افسران پر زوردیا کہ صوبے بھر میں غیر ضروری اسکولز کو وہاں موجود دوسرے اسکولز میں ضم کیا جائے ۔ سعید غنی نے کہا کہ ایسے تمام اسکولزجو گھوسٹ ہوں ان کو سسٹم سے نکالا جائے تاکہ ان اسکولز کے وسائل دوسرے اسکولز میں بروئے کارلائے جاسکیں گے۔