بھارت منتقل ہونے والے مزید 100 ہندوخاندان پاکستان واپس آگئے

وطن واپس آنے والے خاندانوں نے بھارت میں ناروا سلوک کی شکایت کی، واہگہ بارڈر پر واپس آنے والوں کا استقبال کیا گیا

بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے بعد سے وہاں منتقل ہونے والے خاندانوں کی پاکستان واپسی کا سلسلہ جاری ہے(فوٹو، اسٹاف)

بھارت منتقل ہونے والے پاکستانی ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے سو سے زائد خاندان واپس پاکستان آگئے۔

واہگہ بارڈر کے راستےسو سے زائد اندرون سندھ پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو پاکستانی اپنی فیملیز کے ہمراہ واپس پہنچے۔ یہ خاندان چند ماہ قبل پاکستان سے بھارت منتقل ہوئے تھے تاہم بھارت میں 11 پاکستانی ہندؤں کے قتل اور حکومتی برتاؤ کے بعد ان خاندانوں کی واپسی کا سلسلسہ جاری ہے۔

بھارت سے آنے والے پاکستانی ہندووں کو قرنطیہ میں رکھنے کے بعد انہیں انکے آبائی علاقوں میں بھجوادیا جائےگا۔ قبل ازیں واہگہ باڈر پہچنے پر تمام ہندو فیملیز کو کھانا کھلایا گیا اور ٹرانسپوٹ بھی مہیا کی گئی۔ ۔


واضح رہے کہ یہ خاندان چند ماہ قبل پاکستان سے مختلف مذہبی تہوار منانے کی آڑ میں بھارت گئے تھے لیکن بھارتی سرکار کی جانب سے ان کی کوئی مالی معاونت اور رہنے سہن کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا جس کے باعث انہیں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اس کے علاوہ بھارت میں ان پاکستانی ہندو کے ساتھ ناروا سلوک کرتے ہوئے11پاکستانی ہندو کو قتل کردیا گیا تھا اور بھارتی سرکار کی جانب سے ہندو دلتوں کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گی۔ پاکستانی ہندوں کو اپنی اپنی فیملیز کے ساتھ بھارت میں بڑی مشکل سے گزر بسر کرنا پڑ رہا تھا۔

انہی مشکل حالات کے باعث اس سے قبل بھی پاکستانی ہندو خاندان ناروا سلوک کی وجہ سے واپس آ چکے ہیں۔ پاکستان پہنچنے پر پاکستانی ہندو فیملیز کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان واپس آکر بڑی خوشی ہوئی ہے جبکہ بھارت میں انکے ساتھ بڑا ناروا سلوک کیا گیا جبکہ پاکستان میں وہ اپنی مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی بسر کرسکیں گے۔
Load Next Story