کالعدم لشکراسلام کا سربراہ منگل باغ افغانستان میں بم دھماکے میں مارا گیا
افغانستان کے صوبے ننگر ہار کے گورنر نے منگل باغ کے مارے جانے کی تصدیق کردی
پاکستان میں مطلوب کالعدم دہشت گرد گروپ لشکراسلام کا سربراہ منگل باغ افغانستان میں بم دھماکے میں مارا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کالعدم لشکر اسلام کا سربراہ منگل باغ اپنے تین ساتھیوں سمیت افغانستان کے صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے سے مارا گیا۔ ننگر ہار کے گورنر ضیاء الحق نے اپنے ٹوئٹ میں منگل باغ کی ساتھیوں سمیت ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ منگل باغ دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ منگل باغ کا گروپ لشک اسلام کالعدم ٹی ٹی پی سے بھی تعلق رکھتا تھا جو کہ پاکستان میں کئی دہشت گردانہ حملے کرچکی ہے۔ وہ پاکستان میں کئی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔
منگل باغ ایک ٹرک کلینڑ سے جنگ جو کمانڈر بنا اور 2008 تک خیبر ایجنسی کی باڑا تحصیل میں سیکیورٹی آپریشن ہونے تک سرگرم رہا۔ اس آپریشن کے بعد سے منگل باغ فرار ہوگیا اور جنوبی افغانستان سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
افغان خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل باغ کی ہلاکت دن بارہ بجے کے قریب اس کے گھر کے نزدیک نصب کیا گیا بم پھٹنے سے ہوئی۔ واضح رہے کہ منگل باغ امریکا میں بھی مطلوب ترین افراد کی فہرست میں شامل تھا اور اس کی گرفتاری کی اطلاع دینے پر 30 لاکھ انعام رکھا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کالعدم لشکر اسلام کا سربراہ منگل باغ اپنے تین ساتھیوں سمیت افغانستان کے صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے سے مارا گیا۔ ننگر ہار کے گورنر ضیاء الحق نے اپنے ٹوئٹ میں منگل باغ کی ساتھیوں سمیت ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ منگل باغ دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ منگل باغ کا گروپ لشک اسلام کالعدم ٹی ٹی پی سے بھی تعلق رکھتا تھا جو کہ پاکستان میں کئی دہشت گردانہ حملے کرچکی ہے۔ وہ پاکستان میں کئی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔
منگل باغ ایک ٹرک کلینڑ سے جنگ جو کمانڈر بنا اور 2008 تک خیبر ایجنسی کی باڑا تحصیل میں سیکیورٹی آپریشن ہونے تک سرگرم رہا۔ اس آپریشن کے بعد سے منگل باغ فرار ہوگیا اور جنوبی افغانستان سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
افغان خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل باغ کی ہلاکت دن بارہ بجے کے قریب اس کے گھر کے نزدیک نصب کیا گیا بم پھٹنے سے ہوئی۔ واضح رہے کہ منگل باغ امریکا میں بھی مطلوب ترین افراد کی فہرست میں شامل تھا اور اس کی گرفتاری کی اطلاع دینے پر 30 لاکھ انعام رکھا گیا تھا۔