ڈینیل پرل کیس ملزمان کی بریت کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے صحافی ڈینیل پرل کے قتل کے 4 ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا
WASHINGTON:
حکومت سندھ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کے 4 ملزمان کی رہائی کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس میں نظرثانی درخواست دائر کر دی ہے، نظرثانی درخواست سپریم کورٹ کے 28 جنوری 2021 کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے ملزمان کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کیں تھیں، تاہم گزشتہ روز جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سندھ حکومت کی اپیل خارج کرتے ہوئے صحافی ڈینیل پرل کے قتل کے 4 ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا، ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور محمد عادل شامل ہیں۔
حکومت سندھ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کے 4 ملزمان کی رہائی کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس میں نظرثانی درخواست دائر کر دی ہے، نظرثانی درخواست سپریم کورٹ کے 28 جنوری 2021 کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے ملزمان کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کیں تھیں، تاہم گزشتہ روز جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سندھ حکومت کی اپیل خارج کرتے ہوئے صحافی ڈینیل پرل کے قتل کے 4 ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا، ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور محمد عادل شامل ہیں۔