پاک امریکا وزرائے خارجہ رابطہ افغان امن عمل اور ڈینیل پرل قتل کیس پر بات چیت

ڈینیل پرل قتل کیس میں انصاف کی فراہمی کے لیے قانونی کی پاس داری دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، شاہ محمود قریشی

ڈینیل پرل قتل کیس میں انصاف کی فراہمی کے لیے قانونی کی پاس داری دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، شاہ محمود قریشی (فوٹو : فائل)

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں پاک امریکا تعلقات سمیت دیگر امور میں تعاون پر بات چیت ہوئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، امریکا کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر جامع شراکت داری قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق معاشی شراکت داری کے قیام، پر امن ہمسائیگی اور علاقائی روابط کے فروغ کا حامی ہے۔

افغان امور پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا یکساں طور پر جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے خواہش مند ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ افغانستان میں پر تشدد واقعات میں کمی لائی جائے تاکہ افغان مسئلے کے پرامن سیاسی حل کی راہیں ہموار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ قیام امن کے لیے کی جانے والی کاوشوں میں شرکت کا خواہاں ہے، پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار کیا اور آئندہ بھی اسے نبھاتا رہے گا۔


وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں اور دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے کیے گئے اقدامات سے امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے امریکا اور پاکستان کے مابین، برسوں پر محیط، دیرینہ دو طرفہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے بہت سے مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی طرف سے دی گئی قربانیوں کو سراہا۔

ڈئینل پرل کیس میں حالیہ پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کے لیے قانونی تقاضوں کی مکمل پاس داری دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ وزیر خارجہ نے اس حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا۔
Load Next Story