کراچی سے امن ریلی محبت کا پیغام لے کر گوادر پہنچ گئی

ریلی میں 50 بائیک رائیڈر اور 50 کاریں شامل ہیں، شرکا کا جوش و جذبہ اور خوشی دیدنی تھا

ریلی میں 50 بائیک رائیڈر اور 50 کاریں شامل ہیں، شرکا کا جوش و جذبہ اور خوشی دیدنی تھا۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
50 بائیک رائیڈر اور 50 کاروں پر مشتمل امن ریلی مرحلہ وار کراچی سے گوادر پہنچ گیا۔

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی کوششیں اور قربانیاں رنگ لے آئیں، پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری کے ثمرات کھل کر سامنے آنے لگے، جمعہ کی صبح 50 بائیک رائیڈر اور 50 کاروں پر مشتمل امن ریلی مرحلہ وار کراچی سے گوادر روانہ ہوئی اور ہفتے کو گوادر پہنچی۔

پہلے مرحلے میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی سے 50 رائیڈرز کا قافلہ امن و محبت کا پیغام لے کر کلفٹن کراچی سے گوادر کی جانب روانہ ہوا، جبکہ دوسرے مرحلے میں مائی کلاچی روڈ بوٹ بیسن کلفٹن سے پچاس کاروں پر مشتمل قافلہ بھی گوادر کو روانہ ہوا۔


اس عظیم الشان امن ریلی کے شرکاء نے شام تک ساڑھے چھ سو کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا، ریلی کے شرکاء کا جوش و جذبہ اور خوشی دیدنی تھا، حب پہنچنے پر مقامی انتظامیہ اور عوام الناس نے ریلی کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور بلوچستان میں خوش آمدید کہا۔

پاکستان کے قومی پرچم کے رنگوں میں رنگی یہ دلکش ریلی کنڈ ملیر، اورماڑہ اور پسنی کے دلکش ساحل سے ہوتی گوادر پہنچی، یہ ریلی دنیا کو پاکستان کے بے مثال حسن اور اس کی سینکڑوں کلومیٹر لمبی ساحلی پٹی کے ہوش ربا نظارے دکھانے کی زبردست کاوش ہے۔

گوادر میں اس امن ریلی کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ہفتے کے روز ریلی کے شرکا گوادر میں خوب لطف اندوز ہونگے اور مقامی لوگوں اور بالخصوص نوجوانوں کے ساتھ سیر و تفریح کریں گے، اتوار کے دن امن ریلی کے شرکا محبتیں بانٹتے اور سمیٹتے واپس کراچی کو روانہ ہونگے۔
Load Next Story