موٹروے زیاتی کیس پولیس ملزم سے رقم زیور اور اے ٹی ایم کارڈ برآمد نہ کراسکی
روپوشی کے دوران عابد نے ایک لاکھ روپے خرچ کرلی جب کہ سونے کے کڑے بھی نہ مل سکے، چالان کا متن
موٹر وے زیادتی کیس میں پولیس نے ملزم عابد ملہی کو گرفتار تو کرلیا لیکن ان کے قبضے سے لوٹی گئی ایک لاکھ روپے ، سونے کےکنگن اور اے ٹی ایم کارڈ برآمد نہ کرسکی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے موٹر وے زیادتی کیس میں ملزمان کیخلاف چالان تیار کرلیا ہے جسے انسدادد ہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ چالان عدالت میں جمع ہونے کے بعد جیل میں سماعت ہوگی، ملزمان کے خلاف ٹرائل انسداددہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ کریں گے جب کہ اسپیشل پراسکیوٹر وقار عابد، حافظ اصغر اور عبدالجبار بطور وکیل استغاثہ پیش ہوں گے۔
پولیس کی جانب سے تیار کیا چالان 100 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے، چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون نے ایک مرتبہ پولیس جب کہ2 مرتبہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے شناخت پریڈ کی۔ متاثرہ خاتون نے عابد ملہی اور شفقت کی شناخت پریڈ جیل میں کی، دونوں ملزمان کی شناخت پریڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کروائی گئی۔ مقدمے کے گواہان میں متاثرہ خاتون، مقدمے کا مدعی اور 15 پر کال کرنے والا شخص بھی شامل ہے تاہم سانحے کے وقت موجود 3 بچوں کو گواہوں کی لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔
چالان میں کہا گیا ہے کہ عابد ملہی اور شفقت کا ڈی این اے میچ ہو چکا ہے، عابد ملہی کے خون کے قطرے گاڑی کے ٹوٹے شیشے سے ملے، عابد ملہی کا ڈی این اے فورٹ عباس میں 2013 میں اسی نوعیت کے ایک جرم سے ملنے والے شواہد سے بھی میچ کرگیا ہے۔
پولیس کی جانب سے تیار کئے گئے چالان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے عابد ملی اور شفت بگا کا موبائل فون بھی برآمد کیا، عابد ملہی نے خاتون سے لوٹی ایک لاکھ سے زائد کی رقم خرچ کردی، ملزم نے کہا کہ روپوشی کے دوران اس نے ساری رقم خرچ کردی، عابد ملہی نے خاتون کے سونے کے کڑے اور اے ٹی ایم بھی برآمد نہیں کروایا۔
شفقت عرف بگا نے اقبال جرم کرلیا ہے اور دفعہ 164 کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ رحمان الہی کے سامنے ریکارڈ کروایا ہے،عابد ملہی نے تفتیشی کے روبرو اعتراف جرم کیا اور دفعہ 161 کا بیان ریکارڈ کروایا، ملزمان نے بتایا جب خاتون نے انکار کیا تو بچوں کو مارنے کی دھمکی دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے موٹر وے زیادتی کیس میں ملزمان کیخلاف چالان تیار کرلیا ہے جسے انسدادد ہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ چالان عدالت میں جمع ہونے کے بعد جیل میں سماعت ہوگی، ملزمان کے خلاف ٹرائل انسداددہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ کریں گے جب کہ اسپیشل پراسکیوٹر وقار عابد، حافظ اصغر اور عبدالجبار بطور وکیل استغاثہ پیش ہوں گے۔
پولیس کی جانب سے تیار کیا چالان 100 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے، چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون نے ایک مرتبہ پولیس جب کہ2 مرتبہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے شناخت پریڈ کی۔ متاثرہ خاتون نے عابد ملہی اور شفقت کی شناخت پریڈ جیل میں کی، دونوں ملزمان کی شناخت پریڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کروائی گئی۔ مقدمے کے گواہان میں متاثرہ خاتون، مقدمے کا مدعی اور 15 پر کال کرنے والا شخص بھی شامل ہے تاہم سانحے کے وقت موجود 3 بچوں کو گواہوں کی لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔
چالان میں کہا گیا ہے کہ عابد ملہی اور شفقت کا ڈی این اے میچ ہو چکا ہے، عابد ملہی کے خون کے قطرے گاڑی کے ٹوٹے شیشے سے ملے، عابد ملہی کا ڈی این اے فورٹ عباس میں 2013 میں اسی نوعیت کے ایک جرم سے ملنے والے شواہد سے بھی میچ کرگیا ہے۔
پولیس کی جانب سے تیار کئے گئے چالان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے عابد ملی اور شفت بگا کا موبائل فون بھی برآمد کیا، عابد ملہی نے خاتون سے لوٹی ایک لاکھ سے زائد کی رقم خرچ کردی، ملزم نے کہا کہ روپوشی کے دوران اس نے ساری رقم خرچ کردی، عابد ملہی نے خاتون کے سونے کے کڑے اور اے ٹی ایم بھی برآمد نہیں کروایا۔
شفقت عرف بگا نے اقبال جرم کرلیا ہے اور دفعہ 164 کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ رحمان الہی کے سامنے ریکارڈ کروایا ہے،عابد ملہی نے تفتیشی کے روبرو اعتراف جرم کیا اور دفعہ 161 کا بیان ریکارڈ کروایا، ملزمان نے بتایا جب خاتون نے انکار کیا تو بچوں کو مارنے کی دھمکی دی۔