رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف سے  تجاوز کرگئیں

رواں مالی سال 2020-21 کے پہلے سات ماہ کے دوران مجموعی طور پر2600 ارب روپے کی عبوری خالص ٹیکس وصولیاں کیں، ایف بی آر

وزیراعظم کے تعمیراتی شعبہ کیلئے پیکج کے باعث سیمنٹ اور سریے کی فروخت میں اضافہ بھی ریونیو کی ایک وجہ ہے۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف سے تجاوز کرگئیں۔

'ایکسپریس'کو دستیاب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے عبوری اعداد وشمار کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال 2020-21 کے پہلے سات ماہ(جولائی تا جنوری 2020-21 ) کے دوران مجموعی طور پر2600 ارب روپے کی عبوری خالص ٹیکس وصولیاں کی ہیں جو کہ مقرر کردہ 2550 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے مقابلے میں 50 ارب روپے زیادہ ہیں، اسی طرح ایف بی آر نے جنوری 2021 کے دوران مجموعی طور پر 364 ارب روپے کی عبوری ٹیکس وصولیاں کی ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال 2019-20 کے اسی عرصہ(جنوری 2020 )کے دوران حاصل ہونے والی 323ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ اور جنوری 2021 کے لئے مقرر کردہ 340 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف سے 41ارب روپے کم ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو جنوری 2021 کے دوران ٹیکس دہندگان کو 20 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے ہیں جب کہ پچھلے سال جنوری میں 15 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے تھے، اس لحاظ جنوری 2021 میں پچھلے سال کے مقابلے میں پانچ ارب روپے زائد ریفنڈز جاری کئے گئے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران حاصل ہونے والی 2600 ارب روپے کی عبوری ٹیکس وصولیوں میں سے انکم ٹیکس کی مد میں 945ارب روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں جو گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں حاصل ہونے والی881 ارب روپے کی انکم ٹیکس وصولیوں کے مقابلے میں7. 2فیصد زیادہ ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق 7 ماہ کے دوران سیلز ٹیکس کی مد میں 1077ارب روپے کی وصولیاں ہویی ہیں جو گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران حاصل ہونیوالی986 ارب روپے کی سیلز ٹیکس وصولیوں کے مقابلے میں 9.2 فیصد زیادہ ہیں، اسی طرح پہلے سات ماہ کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں مجموعی طور پر398 ارب روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہونے378 ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں 5.3فیصد زیادہ ہیں۔


رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں مجموعی طور پر159 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہونے والی 144ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں4. 16فیصد زیادہ ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو جنوری 2021 کے دوران حاصل ہونیوالی 364 ارب روپے کی عبوری ٹیکس وصولیوں میں سے انکم ٹیکس کی مد میں121 ارب روپے کی وصولیاں ہو ئی ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں حاصل ہونیوالی115 ارب روپے کی انکم ٹیکس وصولیوں کے مقابلے میں 5.2 فیصد زیادہ ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2021 کے دوران سیلز ٹیکس کی مد میں 160ارب روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران حاصل ہونیوالی 135 ارب روپے کی سیلز ٹیکس وصولیوں کے مقابلے میں 21.73فیصد زیادہ ہیں، اسی طرح جنوری 2021 کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں مجموعی طور پر61 ارب روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہونے 54ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں 12.9 فیصد زیادہ ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال 2020-21 میں جنوری کے دوران فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں مجموعی طور پر 22ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہونے والی19 ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں 15.7فیصد زیادہ ہیں اس بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں اقتصادی سرگرمیاں بہتر ہونے اور درآمدات کی شرح بڑھنے کی وجہ سے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم کے تعمیراتی شعبہ کیلئے پیکج کے باعث سیمنٹ اور سریے کی فروخت میں اضافہ بھی ریونیو کی ایک وجہ ہے اس کے علاوہ درآمدات میں اضافہ اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے بھی ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا ہے اس کے علاوہ ملک میں نئے آٹومینوفیکچررز کی جانب سے گاڑیاں متعاف کروانے کیلئے سی بی یو کنڈیشن میں منگوائی جانیوالی نئی گاڑیوں کی وجہ سے بھی ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔
Load Next Story