وفاقی حکومت کا ڈینیل پرل قتل کیس میں فریق بننے کا فیصلہ
کیس میں فریق بننے کے بعد معزز عدالت سے نظر ثانی کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کرے گی، اٹارنی جنرل
وفاقی حکومت نے ڈینیل پرل قتل کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وفاقی حکومت سپریم کورٹ سے نظرثانی کیس میں لارجر بینچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کرے گی۔
اٹارنی جنرل پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے خلاف نظر ثانی درخواست میں فریق بننے کیلئے جلد درخواست دائر کرے گی۔ وفاقی حکومت کیس میں فریق بننے کے بعد معزز عدالت سے نظر ثانی کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کرے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیے:سپریم کورٹ کا ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سنگین جرم کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کرے گی۔ سپریم کورٹ نے 28 جنوری کو ڈینیئل پرل قتل کیس کے چار ملزمان کو عدم شواہد کی بنا پر بری کرنے کا ہائیکورٹ کا فیصلہ درست قرار دیا تھا جس پر سندھ حکومت پہلے ہی نظر ثانی کی اپیل دائر کر چکی ہے۔
اٹارنی جنرل پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے خلاف نظر ثانی درخواست میں فریق بننے کیلئے جلد درخواست دائر کرے گی۔ وفاقی حکومت کیس میں فریق بننے کے بعد معزز عدالت سے نظر ثانی کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کرے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیے:سپریم کورٹ کا ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سنگین جرم کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کرے گی۔ سپریم کورٹ نے 28 جنوری کو ڈینیئل پرل قتل کیس کے چار ملزمان کو عدم شواہد کی بنا پر بری کرنے کا ہائیکورٹ کا فیصلہ درست قرار دیا تھا جس پر سندھ حکومت پہلے ہی نظر ثانی کی اپیل دائر کر چکی ہے۔