دوسری جماعت کا طالبعلم پراسرار طور پر جاں بحق
ساحل کرسی پر بیٹھا بیٹھا اچانک گرگیا جیسے اٹھایاگیا مگروہ ہوش میں نہیں تھا ،والدہ کواطلاع دی،ٹیچر
نجی اسکول میں دوسری جماعت کاطالب علم پراسرار طور پر جاں بحق ہوگیا۔
شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے عبداللہ گوٹھ میں واقع اسکالرگرامر اسکول کی دوسری منزل پر 8 سالہ ساحل افتخار جاں بحق ہوگیا ،اسکول انتظامیہ نے اطلاع والدہ کو دی کہ آپ کا بچہ اسکول میں گرگیا ہے، والدہ اپنے بچے کو فوری طور پر جناح اسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔
اسکول ٹیچر جنید احمد نے ایکسپریس کو بتایا ساڑے 8بجے کے درمیان ساحل افتخارکرسی پر بیٹھا بیٹھا اچانک گرگیا جیسے اٹھایاگیا مگروہ ہوش میں نہیں تھا جس کے بعد والدہ کو موبائل فون پر اطلاع دی گئی، ساحل کوجب ایڈمیشن دیا گیا تھا اس وقت والدہ نے بتایا تھا کہ ساحل دل کے عارضہ میں مبتلا ہے۔
چوکیدار افتخار احمد نے بتایا کہ ہرروز بچے کا بیگ اوراسے اوپر دوسری منزل پر لیکر جاتا تھا، تعلقہ ایجوکیشن افسر ریاض احمد نے بتایاکہ کوروناکی وجہ سے حکومت نے یکم فروری تک اسکول بندکرائے ہیں، انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر اسکول کھولا تھا۔
بچے کی ہلاکت دل کے عارضے سے ہوئی ،تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ
نجی اسکول میں بچے کی ہلاکت کے معاملے پر تشکیل دی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ محکمہ تعلیم سندھ کو پیش کردی، رپورٹ کے مطابق بچہ صبح 8 بج کر 26 منٹ پر اسکول پہنچا تھا، بچہ کلاس میں ڈیسک پر بیٹھنے کے فورا بعد ہی گرگیا، بچے کو فوری قریبی سٹی اسپتال لے جایا گیا۔
سٹی اسپتال سے این آئی سی وی ڈی کیمپس بھیجا گیا جہاں سے اسے جناح اسپتال بھیج دیا گیا، جناح اسپتال میں بچے کے دل کے عارضے کے باعث انتقال ہونے کی تصدیق ہوئی۔
شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے عبداللہ گوٹھ میں واقع اسکالرگرامر اسکول کی دوسری منزل پر 8 سالہ ساحل افتخار جاں بحق ہوگیا ،اسکول انتظامیہ نے اطلاع والدہ کو دی کہ آپ کا بچہ اسکول میں گرگیا ہے، والدہ اپنے بچے کو فوری طور پر جناح اسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔
اسکول ٹیچر جنید احمد نے ایکسپریس کو بتایا ساڑے 8بجے کے درمیان ساحل افتخارکرسی پر بیٹھا بیٹھا اچانک گرگیا جیسے اٹھایاگیا مگروہ ہوش میں نہیں تھا جس کے بعد والدہ کو موبائل فون پر اطلاع دی گئی، ساحل کوجب ایڈمیشن دیا گیا تھا اس وقت والدہ نے بتایا تھا کہ ساحل دل کے عارضہ میں مبتلا ہے۔
چوکیدار افتخار احمد نے بتایا کہ ہرروز بچے کا بیگ اوراسے اوپر دوسری منزل پر لیکر جاتا تھا، تعلقہ ایجوکیشن افسر ریاض احمد نے بتایاکہ کوروناکی وجہ سے حکومت نے یکم فروری تک اسکول بندکرائے ہیں، انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر اسکول کھولا تھا۔
بچے کی ہلاکت دل کے عارضے سے ہوئی ،تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ
نجی اسکول میں بچے کی ہلاکت کے معاملے پر تشکیل دی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ محکمہ تعلیم سندھ کو پیش کردی، رپورٹ کے مطابق بچہ صبح 8 بج کر 26 منٹ پر اسکول پہنچا تھا، بچہ کلاس میں ڈیسک پر بیٹھنے کے فورا بعد ہی گرگیا، بچے کو فوری قریبی سٹی اسپتال لے جایا گیا۔
سٹی اسپتال سے این آئی سی وی ڈی کیمپس بھیجا گیا جہاں سے اسے جناح اسپتال بھیج دیا گیا، جناح اسپتال میں بچے کے دل کے عارضے کے باعث انتقال ہونے کی تصدیق ہوئی۔