مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید
نوجوان چاقو بردار تھا اور چیک پوسٹ پر تعینات اہلکاروں پر حملہ آور ہونا چاہتا تھا، اسرائیلی فوج کا مضحکہ خیز دعویٰ
مغربی کنارے پر قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے پر اسرائیلی فوج نے بیت اللحم کے جنوب میں ایک فلسطینی نوجوان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، اسرائیلی فوج نے نوجوان کو اسپتال منتقل کرنے میں جان بوجھ کر تاخیر سے کام لیا جس کی وجہ سے کافی خون بہہ گیا اور نوجوان نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔
فلسطین کے وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نوجوان کو بروقت اسپتال لایا جاتا تو جان بچائی جاسکتی تھی۔ اسرائیلی فوج نے ظلم کی ہر حدوں کو پار کرلیا ہے۔
نوجوان کی نماز جنازہ میں پورا شہر امڈ آیا اور قابض اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے بیت للحم کی چیک پوسٹ پر تعینات فوجی اہلکاروں پر تیز دھار چاقو سے وار کرنے کی کوشش کی تھی جس کے دفاع میں اہلکاروں کو گولیاں چلانا پڑی۔ تاہم اسرائیلی فوج اپنے دعوے کے ثبوت پیش نہیں کرسکی۔
واضح رہے کہ مغربی کنارے میں بیت للحم وہ علاقہ ہے جہاں حال ہی میں دو درجن سے زائد یہودی مکانات تعمیر کیے گئے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے اور ایک فوجی چوکی بھی موجود ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے پر اسرائیلی فوج نے بیت اللحم کے جنوب میں ایک فلسطینی نوجوان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، اسرائیلی فوج نے نوجوان کو اسپتال منتقل کرنے میں جان بوجھ کر تاخیر سے کام لیا جس کی وجہ سے کافی خون بہہ گیا اور نوجوان نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔
فلسطین کے وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نوجوان کو بروقت اسپتال لایا جاتا تو جان بچائی جاسکتی تھی۔ اسرائیلی فوج نے ظلم کی ہر حدوں کو پار کرلیا ہے۔
نوجوان کی نماز جنازہ میں پورا شہر امڈ آیا اور قابض اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے بیت للحم کی چیک پوسٹ پر تعینات فوجی اہلکاروں پر تیز دھار چاقو سے وار کرنے کی کوشش کی تھی جس کے دفاع میں اہلکاروں کو گولیاں چلانا پڑی۔ تاہم اسرائیلی فوج اپنے دعوے کے ثبوت پیش نہیں کرسکی۔
واضح رہے کہ مغربی کنارے میں بیت للحم وہ علاقہ ہے جہاں حال ہی میں دو درجن سے زائد یہودی مکانات تعمیر کیے گئے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے اور ایک فوجی چوکی بھی موجود ہے۔