کورونا ویکسین آبادی کم کرنے کی سازش ہے ٹرمپ حامیوں نے سینٹر بند کرادیا

ویکسین سینٹرز میں انسانوں سے سائنسی تجربات کے لیے چوہوں جیسا کام لیا جارہا ہے، مظاہرین

مظاہرین کورونا سینٹر آنے والوں کو واپس جانے کا کہہ رہے ہیں، فوٹو : رائٹرز

امریکا میں مشتعل مظاہرین نے ڈوجر اسٹیڈیم میں کورونا سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے ملک کے سب سے بڑے مرکز کو یہ کہہ کر بند کرادیا کہ یہ ویکسین آبادی کو کم کرنے کی اشرافیہ کی ایک سازش ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لاس اینجلس کے دوجر اسٹیڈیم میں قائم کورونا ویکسین کے ایک مرکز کو مظاہرین کی جانب سے احتجاج پر بند کردیا گیا ہے۔ مظاہرین کورونا سینٹر پر جمع ہوئے اور ویکسی نیشن کو سازش قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین میں زیاد تعداد ٹرمپ کے حامیوں کی تھی جنہوں نے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن میں درج تھا کہ کورونا ویکسی نیشن آبادی پر قابو پانے کی ملکی اشرافیہ کی ایک سازش ہے۔ مظاہرین نے ویکسی نیشن کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔


مظاہرے میں شامل ایک شخص نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ کوئی ویکسین نہیں ہے، یہ سینٹر ذبیحہ خانہ ہے یا ایک تجربہ گاہ ہے جہاں ہم سب کو چوہا بنایا گیا ہے جن پر سائنسی ریسرچ کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر بھی ٹرمپ کے حامیوں نے مظاہرے کی حمایت کی، ان پوسٹوں میں صارفین نے بل گیٹس سے ویکسین لگوانے کا مطالبہ بھی کیا اور ویکسی نیشن کے ذریعے انسانی جسم میں چپ داخل کرنے جیسے نظریات کو فروغ دیا۔

دوسری جانب امریکی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ کورونا سینٹر کو محض ایک گھنٹے کے لیے بند کیا گیا تھا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا جس کے بعد وہاں موجود تمام ویکسین شہریوں کو لگادی گئیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کورونا کی ابتدا سے ہی اسے چینی سازش قرار دیتے آئے ہیں اور انہوں نے اس کے سدباب کے لیے خاطر خواہ انتظامات بھی نہیں کیے تھے یہاں تک کہ سابق صدر نے تاحال کورونا ویکسین بھی نہیں لگوائی ہے اور یہی رجحان ان کے حامیوں میں بھی تقویت پا گیا ہے۔
Load Next Story