کراچی میں ماہی گیروں کے وارے نیارے ٹنوں مچھلی ہاتھ لگ گئی
ماہی گیروں نےلگ بھگ 10 کشتیاں بھر کر مچھلی کا شکار کیا، ترجمان فشر فوک
شہر کی ساحلی بستی ریڑھی گوٹھ کے ماہی گیروں کے وارے نیارے ہوگئے اور بہت بڑی مقدار میں مشکا نسل کی مچھلی ان کے ہاتھ لگ گئی۔
ترجمان فشرفوک فورم کمال شاہ کے مطابق طویل عرصے بعد اپنی نوعیت کا منفرد اور انتہائی منافع بخش شکار مچھیروں کے ہاتھ14جنوری کو لگا۔ جس کے دوران سمندرمیں مچھلی کے شکار کے لیے موجود ماہی گیروں نےلگ بھگ 10 کشتیاں بھر کر مچھلی کا شکار کیا۔ان کا کہنا ہے کہ پکڑی گئی مشکا مچھلی مارکیٹ میں ڈھائی سوروپے کلو فروخت ہوتی ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف(پاکستان)کے تیکنیکی مشیر معظم خان کے مطابق مشکا مچھلی کروکر کے خاندان سے تعلق رکھنے والی مچھلیاں ہیں۔اس نسل کی مچھلیاں ایک جگہ جمع ہوکر انڈے دیتی ہیں۔ مشکا مچھلیاں اتنی بڑی تعداد میں شاذ ونادر ہی مل پاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے آج 25 سے 30 سال پہلے ایسے ہی مچھلیوں جھنڈ ملا کرتے تھے۔مچھلی کے بے دریغ شکار کے باوجود سمندر میں اس نوعیت کی سرگرمی سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ پاکستانی سمندروں میں مچھلیاں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
ترجمان فشرفوک فورم کمال شاہ کے مطابق طویل عرصے بعد اپنی نوعیت کا منفرد اور انتہائی منافع بخش شکار مچھیروں کے ہاتھ14جنوری کو لگا۔ جس کے دوران سمندرمیں مچھلی کے شکار کے لیے موجود ماہی گیروں نےلگ بھگ 10 کشتیاں بھر کر مچھلی کا شکار کیا۔ان کا کہنا ہے کہ پکڑی گئی مشکا مچھلی مارکیٹ میں ڈھائی سوروپے کلو فروخت ہوتی ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف(پاکستان)کے تیکنیکی مشیر معظم خان کے مطابق مشکا مچھلی کروکر کے خاندان سے تعلق رکھنے والی مچھلیاں ہیں۔اس نسل کی مچھلیاں ایک جگہ جمع ہوکر انڈے دیتی ہیں۔ مشکا مچھلیاں اتنی بڑی تعداد میں شاذ ونادر ہی مل پاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے آج 25 سے 30 سال پہلے ایسے ہی مچھلیوں جھنڈ ملا کرتے تھے۔مچھلی کے بے دریغ شکار کے باوجود سمندر میں اس نوعیت کی سرگرمی سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ پاکستانی سمندروں میں مچھلیاں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔