شترمرغ کے انڈے پر45 ہزار باریک سوراخوں والا آرٹ کا شاہکار
ویت نامی فنکار نے مسلسل تین سال کی محنت کے بعد انڈے میں ہزاروں سوراخ کرکے شاندار ڈیزائن بنایا ہے۔
دنیا بھر میں انوکھے فن پارے بنانے والوں کی کمی نہیں لیکن اس بار ویت نام کے ایک نہایت باصبر فنکار نے شترمرغ کے انڈے پر 45 یزار سے زائد سوراخ سے خوبصورت شاہکار تخلیق کرکے دنیا کو انگشت بدنداں کردیا ہے۔ انڈے پر بعض سوراخ 0.2 ملی میٹر تک باریک ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس پر تین سال کا طویل عرصہ صرف ہوا ہے۔
30 سالہ گوئین ہنگ چونگ شہر ہینوئی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ایک عشرے سے مرغی کے انڈوں کو باریک سوئیوں سے چھید کران پر خوبصورت ڈیزائن کاڑھتے رہے ہیں۔ تاہم اس بارشترمرغ کے انڈے کا سارا مواد انجیکشن سے نکال باہر کیا اور اس پر کام شروع کردیا۔ گوئین نے صبرومحنت سے انسانی تاریخ میں کسی انڈے پر سب سے خوبصورت اور پرکشش میناکاری بھی ہے۔
اب تک وہ 45,863 سوراخ سے اپنا شاہکار بناچکے ہیں اور ان میں سے بعض سوراخ انسانی بال سے بھی باریک ہیں۔ لیکن اس میں بے حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ معمولی غلطی سے نازک انڈہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتا ہے اور برسوں کی محنت اکارت ہوسکتی ہے۔
گوئین نے فنکار حمیت حیران سے متاثر ہوکر یہ کام شروع کیا ہے۔ حمیت نے ایک انڈے پر 12 ہزار سوراخ کرکے فن پارہ بنایا تھا اور گوئین چاہتے تھے کہ وہ اس ریکارڈ کو توڑ کر اس کا اعزاز ویت نام کو دلانا چاہتے ہیں۔ اگرچہ وہ مرغی کے ایک عام انڈے پر اپنا کام چند دن میں مکمل کرلیتے ہیں لیکن اس نئے کام میں انہیں غیرمعمولی عرصہ لگا ہے۔ ان میں سے بعض سوراخ تو اتنے معمولی ہیں کہ وہ دکھائی بھی نہیں دیتے۔
اس تخلیق کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرانے کے لیے انہوں نے متعلقہ ادارے سے رابطہ بھی کیا ہے۔
30 سالہ گوئین ہنگ چونگ شہر ہینوئی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ایک عشرے سے مرغی کے انڈوں کو باریک سوئیوں سے چھید کران پر خوبصورت ڈیزائن کاڑھتے رہے ہیں۔ تاہم اس بارشترمرغ کے انڈے کا سارا مواد انجیکشن سے نکال باہر کیا اور اس پر کام شروع کردیا۔ گوئین نے صبرومحنت سے انسانی تاریخ میں کسی انڈے پر سب سے خوبصورت اور پرکشش میناکاری بھی ہے۔
اب تک وہ 45,863 سوراخ سے اپنا شاہکار بناچکے ہیں اور ان میں سے بعض سوراخ انسانی بال سے بھی باریک ہیں۔ لیکن اس میں بے حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ معمولی غلطی سے نازک انڈہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتا ہے اور برسوں کی محنت اکارت ہوسکتی ہے۔
گوئین نے فنکار حمیت حیران سے متاثر ہوکر یہ کام شروع کیا ہے۔ حمیت نے ایک انڈے پر 12 ہزار سوراخ کرکے فن پارہ بنایا تھا اور گوئین چاہتے تھے کہ وہ اس ریکارڈ کو توڑ کر اس کا اعزاز ویت نام کو دلانا چاہتے ہیں۔ اگرچہ وہ مرغی کے ایک عام انڈے پر اپنا کام چند دن میں مکمل کرلیتے ہیں لیکن اس نئے کام میں انہیں غیرمعمولی عرصہ لگا ہے۔ ان میں سے بعض سوراخ تو اتنے معمولی ہیں کہ وہ دکھائی بھی نہیں دیتے۔
اس تخلیق کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرانے کے لیے انہوں نے متعلقہ ادارے سے رابطہ بھی کیا ہے۔