مشرف دور میں پاکستان سے اہم معاملات طے پا جانے کے قریب تھے بھارتی وزیراعظم
معصوم لوگوں کے قتل کی پشت پناہی کرنیوالا شخص بھارت کا وزیراعظم نہیں بننا چاہئے، من موہن سنگھ
بھارت کے وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ سابق پاکستانی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دور میں دونوں ممالک اہم معاملات طے پا جانے کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن 2007 میں اسلام آباد میں حکومتی تبدیلی کے باعث معاملات آگے نہ بڑھ سکے۔
نئی دلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت اہم معاملات پر معاملات طے پانے کے بہت قریب پہنچ چکے تھے لیکن 2007 میں پاکستان میں اقتدار کی تبدیلی اور نئی حکومت کے آنے سے معاملات آگے نہ بڑھ سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کے لئے بہت غور کیا لیکن حالات موزوں نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد نہ آ سکا، پاکستان کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، امید ہے کہ مدت ختم ہونے سے قبل پاکستان جاؤں گا۔
من موہن سنگھ کا بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندرمودی کو مسلم کش فسادات کے حوالے سے سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کے قتل کی پشت پناہی کرنے والا شخص بھارت کا وزیراعظم نہیں بننا چاہیے، اگر نریندو مودی وزیراعظم بنے تو یہ بھارت کے لئے انتہائی تباہ کن ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تیسری مرتبہ وزیراعظم کا امیدوار نہیں بنوں گا، وزیراعظم کے لئے کانگریس کی جانب سے راہول گاندھی ہی سب سے زیادہ موزوں امیدوار ہیں تاہم کانگریس اپنے امیدوار کا فیصلے کا اعلان کسی مناسب وقت پر کرے گی۔ کہنا تھا کہ حالیہ ریاستی انتخابات میں حکمران جماعت کانگریس نے اچھی کارکرگی کا مظاہرہ نہیں کیا لیکن مستقبل میں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی کوشش کریں گے۔
نئی دلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت اہم معاملات پر معاملات طے پانے کے بہت قریب پہنچ چکے تھے لیکن 2007 میں پاکستان میں اقتدار کی تبدیلی اور نئی حکومت کے آنے سے معاملات آگے نہ بڑھ سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کے لئے بہت غور کیا لیکن حالات موزوں نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد نہ آ سکا، پاکستان کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، امید ہے کہ مدت ختم ہونے سے قبل پاکستان جاؤں گا۔
من موہن سنگھ کا بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندرمودی کو مسلم کش فسادات کے حوالے سے سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کے قتل کی پشت پناہی کرنے والا شخص بھارت کا وزیراعظم نہیں بننا چاہیے، اگر نریندو مودی وزیراعظم بنے تو یہ بھارت کے لئے انتہائی تباہ کن ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تیسری مرتبہ وزیراعظم کا امیدوار نہیں بنوں گا، وزیراعظم کے لئے کانگریس کی جانب سے راہول گاندھی ہی سب سے زیادہ موزوں امیدوار ہیں تاہم کانگریس اپنے امیدوار کا فیصلے کا اعلان کسی مناسب وقت پر کرے گی۔ کہنا تھا کہ حالیہ ریاستی انتخابات میں حکمران جماعت کانگریس نے اچھی کارکرگی کا مظاہرہ نہیں کیا لیکن مستقبل میں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی کوشش کریں گے۔