ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ امریکا نہیں اسرائیل کو کرنا ہوگا اسرائیلی وزیر

ایران کو جوہری بم کی تیاری میں کم سے کم 6 اور زیادہ سے زیادہ 24 ماہ لگ سکتے ہیں، اسرائیلی وزیر

تسائی وزیراعظم نیتن یاہو کے قریبی اتحادی اور سیکیورٹی ماہر ہیں، فوتو: فائل

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے قریبی اتحادی اور وزیر برائے سٹیلمنٹ افیئرز تسائی نے کہا ہے کہ امریکا کبھی بھی ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ نہیں کرے گا یہ کام اسرائیل کو اکیلے کرنا ہوگا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لیکود کے رکن اور نیتن یاہو حکومت کے اتحادی وزیر تسائی نے خبردار کیا ہے کہ یا تو ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ کیا جائے یا پھر ایٹمی صلاحیت کے حامل ایران کے ساتھ معاہدہ کرے اور مجھے امید ہے کہ حکومت ان دو آپشنز میں سے کسی ایک کے انتخاب میں مخمصے کا شکار نہیں ہوگی۔

یہ خبر پڑھیں : ایران کو نہ روکا تو چند ہفتوں میں ایٹم بم بنا لے گا، امریکی وزیر خارجہ


تسائی ہینگبی جو ماہر سیکیورٹی افیئرز بھی ہیں نے وزیراعظم نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو روکنے کے لیے حملہ کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ امریکا کبھی بھی ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ نہیں کرے گا یہ کام اسرائیل کو تن تنہا کرنا ہوگا اور جلد کرنا ہوگا۔ پہلے بھی ایرانیوں نے اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی کرنے کی "انتہائی محدود" صلاحیت کا ثبوت دیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کی ایران پر حملے کی تیاری

دوسری جانب لیکود سے تعلق رکھنے والے ایک اور وزیر برائے توانائی یووال اسٹینز نے امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل دیا کہ ایران جوہری بم کی تیاری میں ہفتوں کی دوری پر نہیں بلکہ اب بھی ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول میں 1 سے 2 سال لگ سکتے ہیں اور اگر ایران سب مراحل طے بھی کرلے تب بھی 6 ماہ لگیں گے۔
Load Next Story