ماحولیاتی تحفظ کے فروغ کیلئے ٹرانس ہمالیہ بین الاقوامی تعاون فورم کا انعقاد
اس آن لائن عالمی فورم میں 16 ممالک اور تین عالمی تنظیموں کے عہدیداران اور اسکالرز نے شرکت کی
2 فروری کو چینی وزارت خارجہ اور تبت خود اختیار علاقے کی حکومت کے زیر اہتمام ماحولیاتی تحفظ کے فروغ کیلئے ٹرانس ہمالیہ بین الاقوامی تعاون فورم آن لائن منعقد ہوا۔
اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل بان کی مون، آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم کیون میشال روڈ، چینی نائب وزیر خارجہ لوجیاؤ حوئی اور پاکستانی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین جناب مشاہد حسین سید سمیت 16 ممالک اور تین بین الاقوامی تنظیموں کے عہدیداران اور اسکالرز نے فورم میں شرکت کی۔
چینی نائب وزیر خارجہ لو جیاؤ حوئی نے فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین موحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں بھرپور حصہ لے رہا ہے اور اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ چینی رہنماؤں نے ہمیشہ عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کو اہمیت دی ہے اور اس حوالے سے مختلف عالمی ماحولیاتی فورمز میں شرکت کی ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے متعلقہ سمٹ میں چین کے عزم کا اظہار کیا اور اپنے وعدوں کو پورا کرنے کےلیے مسلسل حقیقی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ان اقدامات سے چین کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی خواہش اور سرسبز و پائیدار ترقی کا عمل جاری رکھنے کا عزم ظاہر ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ہماری موجودہ نسل کو درپیش مشترکہ چیلنج ہے اور اس کے مقابلے کےلیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔
پاکستانی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین جناب مشاہد حسین سید نے پیرس معاہدے کی حمایت اور فروغ کیلئے چین کی کوششوں کو خوب سراہا اور ماحولیاتی تبدیل سے نمٹنے کےلیے عالمی تعاون میں پاکستان کی طرف سے خدمات انجام دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
شرکاء نے سطح مرتفع تبت کے علاقے میں ماحولیاتی تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی کے عالمی تعاون، کم کاربن اخراج اور پائیدار ترقی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل بان کی مون، آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم کیون میشال روڈ، چینی نائب وزیر خارجہ لوجیاؤ حوئی اور پاکستانی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین جناب مشاہد حسین سید سمیت 16 ممالک اور تین بین الاقوامی تنظیموں کے عہدیداران اور اسکالرز نے فورم میں شرکت کی۔
چینی نائب وزیر خارجہ لو جیاؤ حوئی نے فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین موحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں بھرپور حصہ لے رہا ہے اور اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ چینی رہنماؤں نے ہمیشہ عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کو اہمیت دی ہے اور اس حوالے سے مختلف عالمی ماحولیاتی فورمز میں شرکت کی ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے متعلقہ سمٹ میں چین کے عزم کا اظہار کیا اور اپنے وعدوں کو پورا کرنے کےلیے مسلسل حقیقی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ان اقدامات سے چین کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی خواہش اور سرسبز و پائیدار ترقی کا عمل جاری رکھنے کا عزم ظاہر ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ہماری موجودہ نسل کو درپیش مشترکہ چیلنج ہے اور اس کے مقابلے کےلیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔
پاکستانی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین جناب مشاہد حسین سید نے پیرس معاہدے کی حمایت اور فروغ کیلئے چین کی کوششوں کو خوب سراہا اور ماحولیاتی تبدیل سے نمٹنے کےلیے عالمی تعاون میں پاکستان کی طرف سے خدمات انجام دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
شرکاء نے سطح مرتفع تبت کے علاقے میں ماحولیاتی تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی کے عالمی تعاون، کم کاربن اخراج اور پائیدار ترقی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔