اردو بولنے والوں کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کیا جائے ورنہ الگ صوبہ بنادیا جائے الطاف حسین
پیپلزپارٹی، بلاول اور آصف زرداری میز پر بیٹھ کربات کرلیں کیونکہ یہ عمل آج نہیں توکل کرنا پڑے گا، قائدایم کیوایم
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اردو بولنے والوں کے ساتھ سندھ میں سوتیلی جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور اگر ہمارے مطالبات نہیں ماننے تو اردو بولنے والوں کے لیے الگ صوبہ بنایا جائے۔
حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے پیپلز پارٹی اور قوم پرست جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، بلاول بھٹوزرداری اور آصف زرداری میز پر بیٹھ کر بات کرلیں کیونکہ یہ عمل آپ کو آج نہیں تو کل کرنا پڑے گا اگر الگ صوبہ نہ بنایا تو آگے چل کر بات ملک تک بھی پہنچ سکتی ہے، الطاف حسین نے کہا کہ آج میں بات چیت کے لیے تیار ہوں اگر خدانخواستہ حالات میرے قابو سے ہو گئے تو پھر بات آگے تک چلی جائے گی، ہم نہ کسی کے غلام بننا چاہتے ہیں اورنہ کسی کے آقا بلکہ چاہتے ہیں کہ اردو بولنے والوں کو بھی اس ملک کا شہری سمجھ کر ان کے ساتھ برابری کا سلوک کیا جائے۔
قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر اقوام متحدہ سندھ میں مردم شماری کرائے تو شہری آبادی دیہی آبادی سے زیادہ نکلے گی، پیپلز پارٹی مرکز میں سندھ کارڈ استعمال کرکے سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتی رہی ہے، سندھ کےشہری علاقے ہڑپہ، موہن جودڑو کا نقشہ پیش کر رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ، حکومت کوغنڈہ گردی کرنی ہے توکرے، ہم خونی آپریشنز کا سامنا کرچکے ہیں، جان دینا جانتے ہیں اور ہم نےجانیں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخات کے حوالے سے نئی حلقہ بندیوں کا پیپلز پارٹی کو فائدہ تھا، ہم نے اس حوالے سےعدالت سے رجوع کیا جہاں انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کردیا گیا ، اگر طاقت کے بل پرعدالتی فیصلہ نہیں مانا گیا تو پھر ہم آدمی ہیں تمہارے جیسے جو تم کروگے وہ ہم کریں گے۔
الطاف حسین نے صوبائی حکومت کو حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کے لیے ایک ماہ کی ملہت دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے یونیورسٹی بنانے کا اعلان نہیں کیا تو پھر یہ کام ہم خود کریں گے اوراس کے فنڈز کے لیے "جھولی مہم" شروع کی جائے گی۔
ایم کیوایم کے قائد نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف ہوا میں تھے اور مارشل لا زمین پر موجود لوگوں نے لگایا، آرٹیکل 6 کی زد میں سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری اور سابق آرمی چیف جنرل کیانی بھی آتے ہیں۔ الطاف حسین نے انکشاف کیا کہ شریف الدین پیرزادہ، منصورعلی ایڈووکیٹ اور پرویز مشرف کو دھمکیاں دی گئیں، وفاقی حکومت اور چوہدری نثار علی خان کہاں ہیں اور دھمکیاں دینے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کیوں نہیں لائے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول تم میرے بھتیجے ہو اور بھتیجے بن کر رہو، پہلے تعلیم مکمل کرو پھر سیاست کرنا۔
حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے پیپلز پارٹی اور قوم پرست جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، بلاول بھٹوزرداری اور آصف زرداری میز پر بیٹھ کر بات کرلیں کیونکہ یہ عمل آپ کو آج نہیں تو کل کرنا پڑے گا اگر الگ صوبہ نہ بنایا تو آگے چل کر بات ملک تک بھی پہنچ سکتی ہے، الطاف حسین نے کہا کہ آج میں بات چیت کے لیے تیار ہوں اگر خدانخواستہ حالات میرے قابو سے ہو گئے تو پھر بات آگے تک چلی جائے گی، ہم نہ کسی کے غلام بننا چاہتے ہیں اورنہ کسی کے آقا بلکہ چاہتے ہیں کہ اردو بولنے والوں کو بھی اس ملک کا شہری سمجھ کر ان کے ساتھ برابری کا سلوک کیا جائے۔
قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر اقوام متحدہ سندھ میں مردم شماری کرائے تو شہری آبادی دیہی آبادی سے زیادہ نکلے گی، پیپلز پارٹی مرکز میں سندھ کارڈ استعمال کرکے سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتی رہی ہے، سندھ کےشہری علاقے ہڑپہ، موہن جودڑو کا نقشہ پیش کر رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ، حکومت کوغنڈہ گردی کرنی ہے توکرے، ہم خونی آپریشنز کا سامنا کرچکے ہیں، جان دینا جانتے ہیں اور ہم نےجانیں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخات کے حوالے سے نئی حلقہ بندیوں کا پیپلز پارٹی کو فائدہ تھا، ہم نے اس حوالے سےعدالت سے رجوع کیا جہاں انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کردیا گیا ، اگر طاقت کے بل پرعدالتی فیصلہ نہیں مانا گیا تو پھر ہم آدمی ہیں تمہارے جیسے جو تم کروگے وہ ہم کریں گے۔
الطاف حسین نے صوبائی حکومت کو حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کے لیے ایک ماہ کی ملہت دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے یونیورسٹی بنانے کا اعلان نہیں کیا تو پھر یہ کام ہم خود کریں گے اوراس کے فنڈز کے لیے "جھولی مہم" شروع کی جائے گی۔
ایم کیوایم کے قائد نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف ہوا میں تھے اور مارشل لا زمین پر موجود لوگوں نے لگایا، آرٹیکل 6 کی زد میں سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری اور سابق آرمی چیف جنرل کیانی بھی آتے ہیں۔ الطاف حسین نے انکشاف کیا کہ شریف الدین پیرزادہ، منصورعلی ایڈووکیٹ اور پرویز مشرف کو دھمکیاں دی گئیں، وفاقی حکومت اور چوہدری نثار علی خان کہاں ہیں اور دھمکیاں دینے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کیوں نہیں لائے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول تم میرے بھتیجے ہو اور بھتیجے بن کر رہو، پہلے تعلیم مکمل کرو پھر سیاست کرنا۔