پیپلزپارٹی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز پر قائم
سینیٹ انتخابات کا عمل مکمل ہونے اور حلف لینے کے بعد لانگ مارچ کیا جائے، پی پی رہنماؤں کی تجویز
پیپلزپارٹی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز پر قائم ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق مشاورت مکمل کر لی ہے، اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک پر تنقید اور مخالف بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اے پی سی اور پی ڈی ایم کے نقاط اور قرارداد پر قائم ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق تجاویز تیار کرلی ہیں، پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد لانگ مارچ کی تجویز تیارکی ہے، اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز پر قائم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض پی پی پی رہنماؤں نے 23 مارچ سے حکومت کے خلاف لانگ مارچ شروع کرنے کی تجویز دی ہے، اور کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کا عمل مکمل ہونے اور حلف لینے کے بعد لانگ مارچ کیا جائے، تاریخ سے متعلق بہتر ہوگا کہ 23 مارچ سے لانگ مارچ شروع کیا جائے، اور لانگ مارچ کے بعد استعفوں سے متعلق فیصلہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق مشاورت مکمل کر لی ہے، اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک پر تنقید اور مخالف بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اے پی سی اور پی ڈی ایم کے نقاط اور قرارداد پر قائم ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق تجاویز تیار کرلی ہیں، پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد لانگ مارچ کی تجویز تیارکی ہے، اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز پر قائم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض پی پی پی رہنماؤں نے 23 مارچ سے حکومت کے خلاف لانگ مارچ شروع کرنے کی تجویز دی ہے، اور کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کا عمل مکمل ہونے اور حلف لینے کے بعد لانگ مارچ کیا جائے، تاریخ سے متعلق بہتر ہوگا کہ 23 مارچ سے لانگ مارچ شروع کیا جائے، اور لانگ مارچ کے بعد استعفوں سے متعلق فیصلہ ہو۔