عمران خان کو سیاستدان کہنا بھی برا لگتا ہے مولانا فضل الرحمان

دھاندلی کی حکومت نے پاکستان کو کیا دیا جو کشمیر کو دے گی، سربراہ پی ڈی ایم

دھاندلی کی حکومت نے پاکستان کو کیا دیا جو کشمیر کو دے گی، سربراہ پی ڈی ایم . فوٹو: فائل

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ میں عمران خان کو سیاستدان کہوں تو یہ بھی مجھے برا لگتا ہے۔

مظفرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب تک پاکستان میں عوام کی حکومت تھی بھارت کو ہمت نہیں ہوئی کہ وہ کشمیر کو صوبہ بنا لے، جب تک میں کشمیر کمیٹی کا چیئر مین رہا ہندوستان کو جرات نہیں ہوئی، لیکن پھر عمران خان جیسا سیاستدان آیا جس نے دعا کہ کہ اللہ مودی کو کامیاب کرے تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا، میں عمران خان کو سیاستدان کہوں تو مجھے برا لگتا ہے۔


سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک دھاندلی کی حکومت ہے، اس نے گلگت بلتستان میں دھاندلی کرائی ہم اس کو نہیں مانتے، انہوں نے پاکستان کو کیا دیا جو کشمیر کو دیں گے، کشمیریوں اگر تم نے ان کا ساتھ دیا تو یہ وہی حشر کریں گے جو پاکستان کا کیا، یہاں وہی لوگ اس دھاندلی حکومت کے ساتھ ہیں جو پہلے کسی اور جماعت کے ممبر تھے، انہوں نے پہلے بھی اپنی وفاداری تبدیل کی، وہ ووٹ کا حق دار کیسے ہوگا، آپ کسی طاقت کو اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کے فیصلے کرے، ایک ناجائز حکومت کو کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں آج بھی سمجھتا ہوں کہ گلگت بلتستان ہو یا آزاد کشمیر ہو ان کا بچہ بچہ پاکستانی ہے لیکن بین لاقوامی حیثیت سے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا، اگر گلگت بلتستان صوبہ بنایا جاتا ہے تو یہ 1949 کی قرار دادوں کے خلاف ہے، آپ ان کو روزگار مہیا کریں کسی کو اعتراض نہیں مسئلہ کشمیر کے سیاسی حیثیت کو تبدیل کرنا کشمیریوں سے غداری ہے۔
Load Next Story